نئی دہلی8//پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے بیان کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے مسٹر گاندھی اپنا ذہنی توازن کھو چکے ہیں۔
پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے اختتام کے بعد جمعہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر جوشی نے مسٹر گاندھی کے بیان کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ مسٹر گاندھی اپنا ذہنی توازن کھو چکے ہیں۔ یہ بیان افسوس ناک ہے اور یہ دیکھ کر افسوس ہوتا ہے کہ اتنی پرانی جماعت کہاں پہنچ گئی ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ مسٹر گاندھی نے کہا ہے کہ جب وزیر اعظم نریندر مودی لوک سبھا میں اپوزیشن پارٹیوں کی تحریک عدم اعتماد پر بحث کا جواب دے رہے تھے تو دو گھنٹے 13 منٹ کی اپنی تقریر میں انہوں نے آخر میں منی پور پر اپنی بات رکھی ۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ منی پور کے سلسلے میں مسٹر مودی کتنے سنجیدہ ہیں ، اس بات کا پتہ تقریر کے دوران کے انداز سے صاف نظرآتا ہے ۔ وہ جب اپنی بات رکھ رہے تھے تو وہ مسکرا رہے تھے ، ان کے چہرے پر درد کا کوئی تاثر نہیں تھا۔ ایوان میں نعرے لگائے جارہے تھے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ منی پور میں امن نہیں چاہتے ۔
یہ پوچھے جانے پر کہ مسٹر گاندھی نے ‘بھارت ماتا ’ لفظ کو لوک سبھا کی کارروائی سے ہٹائے جانے پر بھی سوال کیا ، مسٹر جوشی نے کہا کہ کانگریس کے لیڈر کبھی بھی بھارت ماتا لفظ کا استعمال نہیں کرتے تھے لیکن یہ اچھی بات ہے کہ اب وہ بھی بھارت ماتا کی جئے کہہ رہے ہیں۔
پارلیمانی امور کے وزیر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بار بار کی اپیلوں کے باوجود اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ کی کارروائی میں سرگرمی سے حصہ نہیں لیا اور بلوں کی منظوری کے وقت یا تو ایوان سے واک آؤٹ کیا یا پھر ہنگامہ آرائی کی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے صرف ایک بل، دہلی سروسز بل پر بحث میں حصہ لیا۔
مانسون سیشن کو بہت کامیاب قرار دیتے ہوئے پارلیمانی امور کے وزیر نے کہا کہ سیشن کے دوران لوک سبھا میں 20 اور راجیہ سبھا میں 5 بل پیش کئے گئے ۔ لوک سبھا میں 22 اور راجیہ سبھا میں 25 بل پاس ہوئے ۔ دونوں ایوانوں میں 23 بلوں کی منظوری دی گئی۔