سرینگر/۵اگست
سیکورٹی فورسز اہلکارکولگام کے ہالان ہائٹس کے علاقے میں‘ جہاں جمعہ کو دیر گئے ایک تصادم کے دوران فوج کے تین جوان شہید ہوئے تھے‘ چھپے ہوئے تین سے چار دہشت گردوں کے ایک گروپ کو تلاش کرنے کےلئے ڈرون استعمال کررہے ہےں۔
سیکورٹی فورسز کے ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں جاری تصادم میں فوج کی پیرا اسپیشل فورسز کو بھی تلاشی کے مشن کے لیے علاقے میں منتقل کردیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایجنسیوں کو تین سے چار دہشت گردوں کے ایک گروپ کی موجودگی کے بارے میں اطلاعات موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے گھنے درختوں والے علاقے میں ایک مشترکہ آپریشن شروع کیا تھا۔
سیکورٹی فورسز اہلکار تیز تلاشی کی کارروائیاں کر رہے ہیں اور دہشت گردوں سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اس سے پہلے جاری آپریشن کے دوران زخمی ہونے والے تین فوجی اہلکار زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گئے ۔
فوج کی چنار کور نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا” جنگجوﺅں کی موجودگی کے بارے میں مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر سیکورٹی فورسز نے ۴اگست کو کولگام کے ہالن کے بالائی علاقے میں آپریشن شروع کر دیا“۔
ٹویٹ میں کہا گیا”جنگجوﺅں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران تین فوجی جوان زخمی ہوگئے جو بعد میں زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گئے “۔ٹویٹ کے مطابق علاقے میں آپریشن ہنوز جاری ہے ۔
قبل ازیں پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ ملی ٹینٹوں کی ابتدائی فائرنگ میں تین سیکورٹی فورسز کے اہلکار زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ جنگلی علاقے میں جنگجووں کی فائرنگ سے زخمی ہوئے اہلکاروں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہسپتال ریفر کیا گیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین تصادم منزگام ہالن کے مقام پر ہے اور یہ سیاحتی مقام اہر بل سے کچھ دوری پر ہی واقع ہے ۔