ہفتہ, جولائی 12, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اہم ترین

پہلا دن: عارضی دفعہ۳۷۰ کیسے مستقل ہو سکتی ہے؟سپریم کورٹ

’جب آئین ساز اسمبلی کی مدت ختم ہوتی ہے تو کیا ہوتا ہے؟ کوئی بھی آئین ساز اسمبلی غیر معینہ مدت تک نہیں رہ سکتی ہے‘

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-08-03
in اہم ترین
A A
دفعہ ۳۷۰ کی منسوخی کے تین سال: جنگجوئیت سے جڑی ہلاکتوں میں ۳۰ فیصد کمی
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

مودی کونامبیا کے اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا گیا

پولیس سربراہ کا شمالی کشمیر کا دورہ سکیورٹی صورتحال کا لیا جائزہ

سرینگر//
سماعت کے پہلے دن سپریم کورٹ نے سوال کیا کہ عارضی دفعہ۳۷۰ کیسے مستقل ہو سکتی ہے۔
یہ سوال سپریم کورٹ نے سابق ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آئین کی دفعہ ۳۷۰کو منسوخ کرنے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سماعت شروع ہونے کے پہلے دن کیا۔
بنچ، جس میں چیف جسٹس آف انڈیا‘ڈی وائی چندرا چوڑ‘ جسٹس سنجے کشن کول، سنجیو کھنہ، بی آر گاوائی اور سوریہ کانت بھی شامل ہے، نے عرضی گزاروں کے لیڈ وکیل‘ کپل سبل سے پوچھا کہ ایک پروویڑن (آرٹیکل ۳۷۰) جو آئین میں عارضی تھا۱۹۵۷ میں جموں و کشمیر کی آئین ساز اسمبلی کی مدت ختم ہونے کے بعد آئین میں یہ کیسے مستقل ہو گیا۔
سپریم کورٹ نے دفعہ ۳۷۰ کی شق۳کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے’’اس آرٹیکل کی مذکورہ بالا دفعات میں کچھ بھی ہونے کے باوجود، صدر عوامی نوٹیفکیشن کے ذریعے، یہ اعلان کر سکتا ہے کہ یہ آرٹیکل فعال نہیں رہے گا یا صرف اس طرح کے استثناء کے ساتھ فعال رہے گا‘ ترمیمات اور اس تاریخ سے جس کی وہ وضاحت کر سکتا ہے‘ بشرطیکہ شق (۲) میں مذکور ریاست کی آئین ساز اسمبلی کی سفارش صدر کی طرف سے ایسا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے پہلے ضروری ہو گی۔
سی جے آئی نے سبل سے پوچھا’’جب آئین ساز اسمبلی کی مدت ختم ہوتی ہے تو کیا ہوتا ہے؟ کوئی بھی آئین ساز اسمبلی غیر معینہ مدت تک نہیں رہ سکتی ہے۔ آرٹیکل ۳۷۰ کی شق (۳) کی شرط کا مطلب ریاست کی آئین ساز اسمبلی کی سفارش ہے، اور یہ کہتا ہے کہ صدر کے نوٹیفکیشن جاری کرنے سے پہلے آئین ساز اسمبلی کی سفارش درکار ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ جب آئین ساز اسمبلی کا وجود ختم ہو جائے گا تو کیا ہوگا؟
سبل نے جواب دیا کہ یہ بالکل ان کا نقطہ نظر ہے اور ان کا پورا معاملہ اس بارے میں ہے کہ صدر آئین اسمبلی کی سفارش کے بغیر آرٹیکل ۳۷۰ کو منسوخ کرنے کا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کرسکتے ہیں۔
جسٹس گوائی نے مداخلت کرتے ہوئے سینئر وکیل سبل سے پوچھا کہ کیا یہ دلیل دی جا رہی ہے کہ دفعہ۳۷۰ کے بارے میں۱۹۵۷ کے بعد کچھ نہیں کیا جا سکتا تھا، جب جموں و کشمیر کی آئین ساز اسمبلی کی مدت ختم ہو گئی تھی۔
سبل نے کہا کہ عدالت فی الحال ایک آئینی شق کی تشریح کر رہی ہے اور یہ یہاں اس عمل کو قانونی حیثیت دینے کے لیے نہیں ہے جو آئین کے لیے نامعلوم ہے۔
سبل کاکہنا تھا’’ایک سیاسی کارروائی کے ذریعے آرٹیکل۳۷۰کو ختم کیا گیا تھا۔ یہ کوئی آئینی عمل نہیں تھا۔ پارلیمنٹ نے خود آئین ساز اسمبلی کا کردار ادا کیا اور آرٹیکل ۳۷۰کو یہ کہتے ہوئے منسوخ کر دیا کہ یہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی مرضی کا استعمال کر رہا ہے۔کیا پارلیمنٹ کو ایسا اختیار ہے؟‘‘۔
سماعت بے نتیجہ رہی اور جمعرات کو بھی جاری رہے گی۔
اس سے پہلے سبل نے کہا کہ جموں کشمیر کا ہندوستان میں انضمام ’’ناقابل اعتراض تھا، ناقابل اعتراض ہے اور ہمیشہ غیر متنازعہ رہے گا‘‘۔
سبل نے کہا’’شروع کرنے سے پہلے، میں ایک بیان دینا چاہتا ہوں، ہم اس بنیاد پر واضح کرتے ہیں کہ جموں و کشمیر کا ہندوستان میں انضمام ناقابل اعتراض تھا، ناقابل اعتراض ہے اور ہمیشہ غیر متنازعہ رہے گا۔
۲۰۱۹ کے صدارتی حکم نامے نے سابقہ ریاست جموں و کشمیر کو دی گئی خصوصی حیثیت کو چھین لیا اور اسے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کیا۔
دفعہ۳۷۰کی منسوخی کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی سماعت کے دوران سبل نے کہا’’ریاست جموں کشمیر بدستور ہندوستان کا حصہ ہے۔ کوئی بھی اس سے اختلاف نہیں کرتا، کسی نے کبھی اس پر اختلاف نہیں کیا۔ جموں و کشمیر ہندوستانی یونین کی اکائی ہے۔‘‘
سینئر وکیل کپل سبل نے دفعہ ۳۷۰کی سماعت کو’تاریخی‘قرار دیا اور جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ ۲۰۱۹کی درستگی پر سوال اٹھایا جس نے سابقہ ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کیا۔
سبل کاکہنا تھا’’یہ کئی طریقوں سے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ یہ عدالت اس بات کا تجزیہ کرے گی کہ۶؍اگست ۲۰۱۹کو تاریخ کیوں اچھال دی گئی اور کیا پارلیمنٹ نے جو طریقہ کار اپنایا وہ جمہوریت سے مطابقت رکھتا تھا؟ کیا اس انداز میں جموں و کشمیر کے لوگوں کی مرضی کو خاموش کیا جا سکتا ہے؟‘‘
سینئرسپریم کورٹ وکیل نے استدلال کیا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو مرکزی حکومت کے’ڈکٹیٹ‘کے ذریعہ حکومت کی نمائندہ شکل سے انکار نہیں کیا جاسکتا جو ’ہمارے آئین سے متصادم‘ہے۔
انہوں نے مزید کہا’’یہ تاریخی ہے کیونکہ اس عدالت کو اس کیس کی سماعت کرنے میں۵ سال لگے ہیں اور۵سالوں سے ریاست جموں کشمیر میں کوئی نمائندہ حکومت نہیں ہے‘‘۔
سبل نے جموںکشمیر میں ایمرجنسی کے نفاذ پر سوال اٹھایا اور کہا کہ آئینی بنچ کو آئین کے آرٹیکل ۳۵۶کی تشریح کرنی ہوگی، جو ’’جمہوریت کی بحالی‘‘ کی کوشش کرتی ہے اور اس آرٹیکل کے ذریعے ’’جمہوریت (جموں و کشمیر میں) کو کس طرح ختم کیا گیا‘‘۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

ڈاکٹر فاروق کی حزب اختلاف وفد کیساتھ صدرِ ہند ملاقات

Next Post

سابق قانون سازوں کی لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

وزیر اعظم مودی کی اعلی مسلح افواج کی قیادت کے ساتھ میٹنگ راج ناتھ اور ڈوبھال بھی شریک
اہم ترین

مودی کونامبیا کے اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا گیا

2025-07-10
پولیس سربراہ کا ریاسی اور رام بن میں آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا
اہم ترین

پولیس سربراہ کا شمالی کشمیر کا دورہ سکیورٹی صورتحال کا لیا جائزہ

2025-07-10
تبت میں چین کا سب سے بڑا ڈیم ہندوستان کے لیے ممکنہ ’واٹر بم‘ کیوں ہے ؟
اہم ترین

تبت میں چین کا سب سے بڑا ڈیم ہندوستان کے لیے ممکنہ ’واٹر بم‘ کیوں ہے ؟

2025-07-10
وزیر اعلیٰ کی ایس کے آئی سی سی اور جے کے ٹی ڈی سی بورڈ میٹنگز کی صدارت 
اہم ترین

وزیر اعلیٰ کی ایس کے آئی سی سی اور جے کے ٹی ڈی سی بورڈ میٹنگز کی صدارت 

2025-07-10
دہشت گردوں سے روابط ‘ایل جی نے دو سرکاری ملازمین کو برطرف کیا
اہم ترین

وادی کی سیاحت میںبے مثال اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے :ایل جی

2025-07-09
جموںکشمیر ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کے ممالک شدید گرمی کی زدمیں ہیں
اہم ترین

جموںکشمیر ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کے ممالک شدید گرمی کی زدمیں ہیں

2025-07-09
’کشمیر کی سیاحت کی صلاحیت اس کے قدرتی مناظر سے بہت آگے بڑھ گئی ہے‘
اہم ترین

’کشمیر کی سیاحت کی صلاحیت اس کے قدرتی مناظر سے بہت آگے بڑھ گئی ہے‘

2025-07-09
روح اللہ کا وزیر اعلیٰ کی رہائشگاہ کے باہر احتجاج سستی تشہیر:سکینہ
اہم ترین

’ موجودہ اسکولی اوقات کار حتمی نہیں ‘اسے بدلا جا سکتا ہے ‘

2025-07-09
Next Post

سابق قانون سازوں کی لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.