سرینگر//
جموں کشمیر پولیس نے شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے آزاد گنج علاقے میں لشکر طیبہ سے وابستہ۲ہائی برڈ جنگجوئوں کو گرفتار کرکے ان کی تحویل سے اسلحہ و گولہ بارود بر آمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ بارہمولہ ٹائون میں جنگجوئوں، جو غالباً ٹائون میں یوم آزادی کے پیش نظر جنگجویانہ کارروائیاں انجام دینے کے طاق میں تھے ، کی نقل و حمل کے متعلق مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر بارہمولہ پولیس، فوج کی۴۶آر آر اور سی آر پی ایف کی۵۳ویںبٹالین کی ایک مشترکہ ٹیم نے بارہمولہ کے آزاد گنج میں ایک ناکہ لگا دیا۔
ترجمان نے کہا کہ اس دوران دو مشکوک افراد جو آزاد گنج کی طرف آ رہے تھے ، نے ناکہ پارٹی کو دیکھتے ہی فرار ہونے کی کوشش کی تاہم ان کو دھر لیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ تلاشی کے دوران گرفتار شدگان کی تحویل سے ایک پستول، ایک پستول میگزین‘۴پستول گولیاں اور ایک گرینیڈ بر آمد کیا گیا جس کے بعد دونوں کو گرفتار کیا گیا۔
بیان میں گرفتار شدگان کی شناخت فیصل مجید گنائی ولد عبدالمجید ساکن بنگلائو باغ بارہمولہ اور نور الکامران گنائی ولد محمد اکبر گنائی ساکن باغ اسلام اولڈ ٹائون بارہمولہ کے بطور کی گئی ہے ۔
پولیس بیان میں کہا گیا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ دونوں ہائی برڈ جنگجو ہیں جو لشکر طیبہ سے وابستہ ہیں اورانہوں نے یوم آزادی کے پیش نظر بارہمولہ ٹائون میں جنگجویانہ کارروائیاں انجام دینے کیلئے اسلحہ و گولہ بارود جمع کیا تھا۔
پولیس نے اس سلسلے میں متعلقہ دفعات کے تحت بارہمولہ پولیس اسٹیشن میں ایک کیس درج کیا ہے ۔
دریں اثناجموں وکشمیر کے راجوری ضلع میں ملی ٹینٹ معاون کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے حراست میں لیا گیا ہے ۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ محمد الطاف ساکن گڈ یوگ کو حراست میں لے کر اس کے خلاف پی ایس اے کے تحت کیس درج کیا گیا ۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ضلعی ترقیاتی کمشنر کی سفارش پر ملی ٹینٹ معاون کو حراست میں لیا گیا ۔
بتادیں کہ راجوری ضلع میں پچھلے دو ماہ کے دوران پانچ بالائی ورکروں کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے ۔