نئی دہلی// راجیہ سبھا میں منی پور کی صورتحال پر بحث کے حوالے سے حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے ارکان نے پیر کو زبردست ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے قاعدہ 176 کے تحت اس پر مختصر مدت کی بحث شروع نہ ہوسکی اور چار التوا کے بعد ایوان کی کارروائی کل تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔
ظہرانے کے وقفے کے بعد دو بار ملتوی ہونے کے بعد سہ پہر 3.30 بجے کارروائی شروع ہوئی تو حکمراں اور اپوزیشن کے ارکان اپنی اپنی نشستوں سے اٹھ کر نعرے بازی کرنے لگے ۔ ہنگامہ آرائی کے درمیان چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے کہا کہ حکومت اس معاملے پر بات چیت کے لیے تیار ہے ۔ ایوان میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے ملک دیکھ رہا ہے ۔ یہ انتہائی افسوسناک صورتحال ہے ۔
اس کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے ہنگامہ آرائی کے درمیان کہا کہ حکومت بحث کے لیے تیار ہے ۔ چیئرمین بھی اس کی اجازت دے چکے ہیں۔ اس پربحث ابھی شروع ہونی چاہیے ۔ تاہم اس کے بعد بھی ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی جاری رہی جس کے باعث چیئرمین نے ایوان کی کارروائی کل تک ملتوی کردی۔
اس سے قبل، صبح دو بار ملتوی ہونے کے بعد کارروائی شروع کرنے پر، چیئرمین نے قاعدہ 176 کے تحت منی پور کے معاملے پر کام کو ملتوی کرکے مختصر مدت کی بحث شروع کئے جانے کا اعلان کیا۔ اسی دوران کانگریس کے ارکان نے اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے کو بولنے کی اجازت دینے کا مطالبہ شروع کردیا۔ تاہم مسٹر دھنکھڑ نے مسٹر کھڑگے کو بولنے کی اجازت نہیں دی۔ چیئرمین نے کہا کہ 20 جولائی 2023 کو وہ اس سلسلے میں انتظامات دے چکے ہیں اور اس کے بعد اس معاملے پر رول 276 کے تحت دیا گیا کوئی بھی نوٹس قبول نہیں کیا گیا۔ اسی دن قاعدہ 176 کے تحت بحث کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اور اب قاعدہ 176 کے تحت ہی مختصر مدتی بحث ہوگی اور بحث شروع کرنے کے لیے انہوں نے آسام گن پریشد کے بیریندر پرساد ویش کا نام لیا۔ مسٹر ویش بولنے کے لیے اٹھے لیکن اپوزیشن کے ارکان شوروغل کرنے لگے ، جس کی وجہ سے وہ بول نہیں پائے ۔
اس دوران حکمراں جماعت کے ارکان نے بھی نعرے بازی شروع کردی جس پر ایوان میں زبردست ہنگامہ ہوا۔ اس دوران چیئرمین نے دوپہر 2.11 بجے کارروائی کو تیسری بار 2:30 بجے تک ملتوی کردی۔ اس کے بعد جب کارروائی شروع ہوئی تو کانگریس رکن کے ساتھ تقریباً تمام اپوزیشن ارکان نے زوردار نعرے بازی شروع کردی۔ اس کے بعد چیئرمین نے کہا کہ تمام جماعتوں کے قائد ایوان ان کے کمرے میں آئیں اور 2.45 بجے ملاقات کریں اور اس کا حل تلاش کرنے پر غور کریں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایوان کی کارروائی 3.30 بجے تک ملتوی کر دی۔
اس سے قبل صبح بھی ملتوی ہونے کے باعث وقفہ سوالات اور وقفہ صفر منعقد نہ ہو سکا۔ چیئر مین نے پہلے التوا کے بعد جب 12:00 بجے وقفہ سوال شروع کیا تو اپوزیشن کے ارکان نے ہنگامہ شروع کردیا۔ اپوزیشن کے ارکان مسلسل نعرے بازی کررہے تھے اور ایوان میں ہنگامہ ہورہا تھا۔ اس دوران چیئرمین نے ایوان کو بتایا کہ ملاوی پارلیمنٹ کا وفد ایوان میں موجود ہے ۔
ہنگامہ آرائی کے درمیان چیئرمین نے کچھ سوالات کرائے لیکن ایوان میں ہنگامہ جاری رہا۔ چیئرمین نے کہا کہ غیر معمولی حالات میں وہ وقفہ سوال کے درمیان میں ہی اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے کو بولنے کی اجازت دے رہے ہیں۔ اس پر حکمران جماعت کے ارکان نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ دونوں طرف سے نعرے بازی شروع ہو گئی۔
اس پر مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ ایوان میں بدنظمی کا ماحول ہے ۔ انہوں نے فریقین سے پرسکون ہونے کی اپیل کی لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ صورتحال کے پیش نظر چیئرمین نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12:18 بجے 2:00 بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔
اس سے قبل ایوان میں زیرو آور بھی نہیں ہو سکا تھا۔ منی پور کی صورتحال پر بحث کو لے کر دونوں فریقوں کے درمیان کوئی اتفاق نہیں ہو سکا اور ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کی گئی تھی۔