سرینگر/۳۱جولائی
لیفٹیننٹ گورنر ‘منوج سنہا نے پیر کو کہا کہ حکومت امن خریدنے میں نہیں بلکہ جموں و کشمیر میں امن قائم کرنے میں یقین رکھتی ہے۔
سنہا پیر کو انڈیا فاو¿نڈیشن کے زیر اہتمام مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ترقیاتی منظر نامے پر ایک گول میز مباحثے سے خطاب کر رہے تھے۔
حکومت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اپنے خطاب میں‘ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے، لیفٹیننٹ گورنر نے ”امن، خوشحالی اور بے مثال ترقی کی طرف جموں کشمیر کے شاندار سفر“ کاخاکہ پیش کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا”چار سال سے بھی کم عرصے میں جموں کشمیر کی تبدیلی غیر معمولی رہی ہے۔ ہم نے تقریباً سات دہائیوں سے رائج امتیازی نظام کو ختم کر دیا ہے اور ایسی جامع پالیسیاں نافذ کی ہیں جو ترقی کو فروغ دیتی ہیں اور لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو چھوتی ہیں۔ لوگوں کو اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے کی آزادی ہے، بجائے اس کے کہ وہ دوسروں کے حکم پر چلیں“۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جموں کشمیر کے شہریوں کو بااختیار بنانے کے لیے پرامن اور سازگار ماحول قائم کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے متعارف کرائی گئی اصلاحات پر روشنی ڈالی۔
سنہا کاکہنا تھا”آزادی کے بعد پہلی بار، جموں و کشمیر کا عام شہری آزادانہ سوچ سکتا ہے اور علیحدگی پسند دہشت گرد نیٹ ورک سے کسی خوف کے بغیر اپنے جذبات کا اظہار کر سکتا ہے۔ یہ سب سے بڑی تبدیلیوں میں سے ایک ہے جس کا مشاہدہ عام آدمی وزیر اعظم نریندر مودی جی کی قیادت میں کر رہا ہے“۔
ایل جی نے کہا کہ تیز رفتار اقتصادی ترقی اور مساوات کے ساتھ بے مثال ترقی کے علاوہ ایک تیز رفتار سماجی تبدیلی ہے جس کی عکاسی عام شہریوں کی روزمرہ زندگی میں ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشرے میں سبقت حاصل کرنے کی خواہش بڑھ رہی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا“امن ترقی کے سفر میں پہلا قدم ہے۔ اور، ہم امن خریدنے میں نہیں بلکہ امن قائم کرنے میں یقین رکھتے ہیں۔ پالیسی اور نیت میں کوئی فرق نہیں ہے۔ ۰۷سالوں سے مسلط کردہ امتیازی پالیسیاں ختم ہو گئی ہیں اور شہریوں کو ترقی کے مساوی مواقع مل رہے ہیں“۔
سنہا نے کہا”جی ٹونٹی سربراہی اجلاس کے پرامن انعقاد‘ 34 سال بعد کشمیر میں محرم کا جلوس نکالا جانا، سنیما گھروں کی بحالی، جموں و کشمیر میں بے مثال سیاحوں کی آمد نے یہ پیغام دیا ہے کہ جموں و کشمیر آگے بڑھ رہا ہے۔“