سری نگر//
لیفٹیننٹ گورنر ‘منوج سِنہا نے کہا ہے کہ جموں کشمیر ایک ایسی سرمین ہے جو تمام مذہبی سلسلوں کا احترام کرتی ہے ۔
سنہا نے آج سرینگر میں ’’تصوف:کمیونٹیوں کے درمیا ن ایک پُل‘‘ کے قومی کنونشن میں شرکت کی۔ کانفرنس کی صدارت گورنر کیرالہ عارف محمد خان نے کی۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے اِس موقعہ پر اَپنے خطاب میں جموںوکشمیر کی ثقافت اور روایات میں تصوف کے اَثرات کو اُجاگر کیا۔
سنہا نے کہا،’’ تمام فرقوں ، اَفراد کے درمیان ہم آہنگی اور بلا تفریق تمام وجود کے ساتھ تعلق حقیقی تصوف ہے ۔ یہ ایسا طرزِ زندگی ہے جو لوگوں کے درمیان فرقہ وارانہ ہم آہنگی ، محبت اور اَمن کے نظریات کو فروغ دیتا ہے اور اس کی تشہیر کرتا ہے۔‘‘
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموںوکشمیر رشیوں او رصوفیوں کی سرزمین ہے ۔ یہ وہ سرزمین ہے جو تمام روحانی اور مذہبی سلسلوں کا احترام کرتی ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے اِس سرزمین میں مصیبتیں پیدا کی تھیں ان کا اور ان کے حامیوں کو قلع قمع کیا تاکہ سماج میں اَمن او رہم آہنگی قائم ہو ۔
ایل جی نے کنونشن میں اَمن ، خوشحالی اور جامع ترقی کی طرف جموںوکشمیریوٹی کے تبدیلی کے سفر کا اِشتراک کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے گورنر کیرالہ عارف محمد خان کا شکریہ اَدا کیا کہ اُنہوں نے اِس موقعہ کو خوش آمدید کہا او رشرکأ کو اَپنی حکمت بھرے اَلفاظ اور انمول باتوں سے روشنا س کیا۔
عارف خان نے اَپنے خطاب میں اتحاد اوریگانگت کے جذبے کو تقویت دینے میں جموںوکشمیر کے لعل دید ، نندریشی ؒ، صوفیوں اور سنتوں کے اَنمول شراکت کو یاد کیا۔اُنہوں نے کہا کہ ان کی تعلیمات اور تحریریں اِنسانیت کے لئے مشعل راہ ہے ۔
خان نے کہا کہ ہمارا قدیم ورثہ ہمیں اَمن ، محبت اور اِنسانیت کا درس دیتا ہے۔ تمام مذاہب اور تمام فرقوں کے لوگ ایک کنبہ ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہماری ثقافت ، اَقدار ، روایات کا تسلسل ہندوستان کی سب سے بڑی طاقت ہے جو ہماری عظیم قوم کو پنپنے کی طاقت دیتی ہے۔