لداخ//
زوجی لا ٹنل، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ لداخ اور جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیان ہمہ موسمی رابطہ قائم کرے گی‘ دسمبر ۲۰۳۰ تک مکمل ہونے کی امید ہے۔
بارڈر روڈز آرگنائزیشن(بی آر او) کے دفتر انچارج کیپٹن آئی کے سنگھ نے کہا’’سرنگ کی نظر ثانی شدہ لمبائی ۱۵ء۱۳کلومیٹر ہے‘جبکہ اس کی کل لمبائی۱۵ء۱۴ کلومیٹر ہے۔ یہ گھوڑے کی نالی کی شکل والی شافٹ سنگل ٹیوب اور دو لین والی سڑک کی سرنگ ہے۔
سنگھ نے کہا’’سرنگ کی تکمیل کی مجوزہ تاریخ دسمبر۲۰۲۶ ہے اور اب تعمیراتی کمپنی نے ایک نئی تاریخ، دسمبر۲۰۳۰ مقرر کی ہے‘‘۔
زوجی لا سرنگ کے فوائد کے بارے میں بتاتے ہوئے سنگھ نے کہا’’زوجی لا کو عبور کرنے میں تین سے چارگھنٹے لگتے ہیں۔ سرنگ مکمل ہونے کے بعد، سفر کا وقت کم ہو کر ۱۵ منٹ رہ جائے گا‘‘۔
بی آر اواہلکار نے کہا کہ سرنگ مکمل ہونے کے بعد، یہ ’فوجی نقل و حرکت کو آسان بنائے گی‘ اور ’ہندوستان کے سیکورٹی کے نقطہ نظر سے اہمیت رکھتی ہے‘۔
اس منصوبے میں ایک سمارٹ ٹنل (اسکاڈا) سسٹم شامل ہے، جسے آسٹریا کے نئے سرنگ کے طریقہ کار کا استعمال کرتے ہوئے تعمیر کیا گیا ہے۔سنگھ نے مزید کہا کہ یہ سی سی ٹی وی، ریڈیو کنٹرول، بلاتعطل بجلی کی فراہمی اور وینٹیلیشن جیسی سہولیات سے لیس ہے۔
زوجی لا پاس، سری نگر اور لیہہ کے درمیان واقع ہے، فوج کی نقل و حرکت کے لیے ایک اہم راستہ ہے، خاص طور پر موسم سرما میں۔
حیدرآباد میں مقیم میگھا انجینئرنگ اینڈ انفراسٹرکچر لمیٹڈ (ایم ای آئی ایل ) زوجی لا ٹنل کو انجام دے رہی ہے۔
اس سے قبل مئی۲۰۱۸میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔
قومی شاہراہ ون پر سرینگر اور لیہہ (لداخ سطح مرتفع) کے درمیان ہمہ موسمی رابطہ فراہم کرنے کیلئے سرنگ سرینگر‘ دراس‘ کرگل اور لیہہ علاقوں کے درمیان ہر موسم میں محفوظ رابطہ فراہم کرے گی۔ (ایجنسیاں)