نئی دہلی//
حکومت نے جمعرات کو واضح کیا کہ اس کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر بحث کی جائے گی اور اس کیلئے مقررہ وقت کے اندر بحث مکمل کی جائے گی۔
صدر نشیں کریٹ پی سولنکی نے ایوان کی کارروائی ملتوی ہونے کے بعد دوپہر دو بجے جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع کی تو اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین نے نعرے بازی شروع کر دی اور ایوان کے وسط میں ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔ اپوزیشن اراکین کالے کپڑے پہن کر آج ایوان میں آئے تھے ۔
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے ہنگامہ آرائی کے درمیان واضح کیا کہ تحریک عدم اعتماد پر ضابطے کے مطابق ۱۰دن کے اندر بحث ہونی چاہئے اور ان کی حکومت بھی مقررہ وقت کے اندر اس پر بحث کرائے گی۔ انہوں نے کالے کپڑے پہنے اپوزیشن اراکین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ان کے کالے کرتوت سامنے آرہے ہیں۔
اس سے پہلے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بجٹ اجلاس کے بعد سے حکومت کی خارجہ پالیسی پر بیان دیا اور کہا کہ اس عرصے کے دوران عالمی سطح پر ہندوستان کا وقار بڑھا ہے ، کئی ممالک کے ساتھ باہمی تعاون اور بات چیت میں اضافہ ہوا ہے ۔
شنکر نے کہا کہ اس دوران کئی ممالک کے سربراہان مملکت اور دیگر مشہور شخصیات نے ہندوستان کا دورہ کیا اور وزیر اعظم نریندر مودی خود بھی غیر ملکی دورے پر گئے اور امریکی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے انہوں نے خطاب بھی کیا۔ انہیں غیر ملکی حکومتوں نے اپنے اعلیٰ اعزازات سے بھی نوازا ہے ۔
وزیر خارجہ کے بیان کے درمیان بھی اپوزیشن ا راکین کا ہنگامہ جاری رہا اور جب بیان ختم ہونے کے بعد بھی شور شرابہ نہ رکا تو پریذائیڈنگ افسر نے ایوان کی کارروائی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دی۔
سہ پہر تین بجے ایوان کی کارروائی شروع ہونے پر لوک سبھا میں دو بل پاس کئے گئے اس کے بعد ایوان کی کارروائی آج دن بھر کے لئے ملتوی کردی گئی۔