قاہرہ؍عمان؍دبئی//
اتوار کو مصری، اردن اور متحدہ عرب امارات نے ایک مشترکہ بیان میں اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ امن کے مواقع کو نقصان پہنچانے والے تمام اقدامات سے باز رہے۔ تینوں ممالک نے دو ریاستی حل کے لیے فریقین کے درمیان بامقصد مذاکرات کی بحالی کی ضرورت اور اہمیت پر بھی زور دیا۔
اردن کی شاہی عدالت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہ عبداللہ دوم مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ابوظبی کے ولی عہد الشیخ محمد بن زاید نے قاہرہ میں مسئلہ فلسطین پر بات چیت کی اور یروشلم میں امن بحال کرنے اور اس میں کشیدگی کی تمام شکلیں روکنے کے لیے کام کرنے پر زور دیا۔
بیان میں کہا گیا کہ تینوں رہ نماؤں نے موجودہ چیلنجز اور بحرانوں سے نکلنے کے لیے ہم آہنگی کی کوششوں، مشترکہ عرب اقدامات کو مضبوط بنانے اور علاقائی تعاون کو فعال کرنے کی ضرورت خاص طور پر غذائی تحفظ اور توانائی کے بحرانوں کےحل پر زور دیا۔قبل ازیں مصری صدارتی ترجمان بسام راضی نے کہا کہ صدر عبدالفتاح السیسی نے اردن کے شاہ عبداللہ دوم اور ابوظبی کے ولی عہد الشیخ محمد بن زاید کا قاہرہ ایئرپورٹ پر استقبال کیا۔
اس سے قبل آج اردن کے شاہی دربار نے کہا کہ اردن کے شاہ عبداللہ مصر اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ سہ فریقی مذاکرات میں شرکت کے لیے قاہرہ گئے تھے۔
اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات رکھنے والے تینوں عرب ممالک کی سربراہ قیادت کی طرف سے یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دوسری طرف مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کے دھاووں کے باعث حالات کشیدہ میں اور یروشلم میں اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان خون ریز جھڑپیں ہوچکی ہیں۔رمضان المبارک اور یہودیوں کے پاس اور مذہبی تہوار کی ایک ساتھ آمد کے ساتھ القدس میں کشیدگی میں اضافہ ہوا۔ ان تنازعات نے ایک سال قبل غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملے کی یاد تازہ کردی جس میں اسرائیلی بمباری میں اڑتیس افراد ہلاک ہوگئے تھے۔