ممبئی// اس سیزن میں ممبئی انڈینس کی شرمناک شروعات کو عموماً نیلامی کے دوران ان کی حکمت عملی سے جوڑا جا رہا ہے۔ خاص طور پر جوفرا آرچر پرنیلامی میں کئے گئے خرچ پر مسلسل بحث جاری ہے۔ جوفرا آرچر 2023 یا اس کے بعد کے سیزن میں ممبئی انڈینز کے لیے حیرت انگیز کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں، لیکن آئی پی ایل کے اس ایڈیشن میں ان کی گیند بازی جسپریت بمراہ پر حد سے زیادہ منحصر ہو گئی ہے۔
تاہم، اتوار کو ممبئی کے گیند بازوں نے لکھنؤ سپر جائنٹس کو کم اسکور تک محدود کرکے بمراہ پر زیادہ انحصار کے سلسلے کو ختم کردیا۔ کے ایل راہل کی سنچری کے علاوہ لکھنؤ کے دیگر بلے باز 58 گیندوں میں صرف 56 رنز ہی بنا سکے۔ 169 رنز کے ہدف کا تعاقب مشکل نہیں تھا لیکن اس کے باوجود ممبئی انڈینز آخری اوور سے پہلے ہی میچ سے باہر ہو گئی تھی۔
ممبئی انڈینز ایسی حالت میں پہنچ گئی ہے کہ آخری اوور میں اس کی پانچ وکٹیں باقی تھیں اور اسے جیت کے لیے 39 رنز درکار تھے۔ کرنال پانڈیا نے آخری اوور میں دو وکٹ اور ایک رن آؤٹ کے ذریعہ ممبئی کو ہدف سے 36 رن پہلے ہی روک دیا۔
ایشان کشن کا بلے سے جدوجہد کرنا، کیرون پولارڈ کا فلر گیندوں کے علاوہ دیگر گیندوں کو ہٹ نہ کرپانا، کپتان روہت شرما کی خراب گیند پر اپنی وکٹ گنوانا اس میچ کی اہم جھلکیاں ہیں۔ میچ کے بعد روہت شرما نے اس شکست کے لیے براہ راست ٹیم کی بلے بازی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
اسٹار اسپورٹس سے بات کرتے ہوئے روہت نے کہا، "جب آپ اس طرح کے ہدف کا تعاقب کر رہے ہوتے ہیں تو شراکت داری ضروری ہوتی ہے، لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا۔ ہمیں کچھ غیر ذمہ دارانہ شاٹس کی وجہ سے وہ رفتار نہیں ملی۔”