سرینگر//
تنازعہ کے ختم ہونا پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نریند مودی نے کہا ہے کہ ہندوستان کو روس‘یوکرین جنگ کے اثرات پر گہری تشویش ہے‘ خاص طور پر گلوبل ساؤتھ کے ممالک پر۔
فرانسیسی اخبار’ لیس ایکوس‘ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میںمودی نے ’جارحانہ‘ چین کے بارے میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے اختلافات کے پرامن حل کیلئے کھڑا رہا ہے، اورتمام اقوام کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے ۔
وزیر اعظم کاکہنا تھا’’انڈو پیسیفک خطے میں ہمارے مفادات وسیع ہیں، اور ہماری مصروفیات گہری ہیں۔ میں نے اس خطے کیلئے اپنے وڑن کو ایک لفظ میں(ساگر)میں بیان کیا ہے، جس کا مطلب خطے میں سب کیلئے سلامتی اور ترقی ہے۔ جب کہ مستقبل کیلئے امن ضروری ہے۔ ہم تعمیر کرنا چاہتے ہیں، یہ یقین دہانی سے دور ہے‘‘۔
مودی نے کہا کہ ہندوستان متعلقہ بین الاقوامی قوانین اور قواعد پر مبنی بین الاقوامی ترتیب کیلئے کھڑا ہے۔انہوں نے مزید کہا ’’باہمی اعتماد اور اعتماد کو برقرار رکھنے کے لیے یہ پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اسی کے ذریعے دیرپا علاقائی اور عالمی امن اور استحکام کیلئے مثبت کردار ادا کیا جا سکتا ہے‘‘۔
روس،یوکرین تنازعہ پر‘وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ متعدد بار بات کی ہے تاکہ اس تنازع کو ختم کرنے میں مدد کرنے والی تمام حقیقی کوششوں کی حمایت کرنے کیلئے ہندوستان کی رضامندی پر زور دیا جا سکے۔
مودی نے کہا’’ہندوستان کا موقف واضح، شفاف اور مستقل رہا ہے۔ میں نے کہا ہے کہ یہ جنگ کا دور نہیں ہے۔ ہم نے دونوں فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے مسائل کو حل کریں‘‘۔
وزیر اعظم جمعرات کو فرانس کے لیے روانہ ہوئے جہاں وہ باسٹل ڈے کی تقریبات میں مہمان خصوصی ہوں گے۔