کسی زمانے میں اور… اور یہ زمانہ زیادہ پرانا نہیں ہے اور … اور بالکل بھی نہیں ہے… ہم … ہم کشمیریوں کو سستے میں مرنے کا شوق تھا … شوق کیا سستے میں مرنے کا بھوت سر پر سوار ہوا تھا… ابھی کچھ ہوا نہیں ہوتا تھا کہ ہم سڑکوں پر زندہ باد اور مردہ باد کے نعرے لگانے کیلئے نکل جاتے اور… اور جواب میں گولی کھاتے… یہ سلسلہ دو تین دہائیوں تک چلتا رہا … اب یہ سلسلہ اللہ میاں کے فضل و کرم سے رک گیا ہے… اب کشمیری کی سمجھ میں آگیا ہے کہ زندہ باد اور مردہ باد کے چکر میں وہ ایک سستی موت مارا جاتا تھا … لیکن اب اور نہیں … اس لئے اب ملک کشمیر میں لوگ زندہ باد اور مردہ باد کے چکر میں سستی موت نہیں مرتے ہیں… بالکل بھی نہیں مرتے ہیں اور… اور اللہ میاں کی قسم یہ اپنے آپ میں ایک بڑی بات ہے… ایک زبردست تبدیلی ہے ‘ ایک اچھی اور مثبت تبدیلی… لیکن… لیکن صاحب کیا کشمیریوں کی موت… سستی موت مرنے کا سلسلہ رک گیا ہے … جی نہیں بالکل بھی نہیں ‘ اب بھی کشمیری سستی موت مررہے ہیں گرچہ ان کی اس موت کی وجہ بدل گئی ہے ‘شکل بدل گئی ہے‘ لیکن یہ موت بھی سستی ہے …بالکل سستی ۔ اب کشمیری سڑک حادثوں میں مررہے ہیں اور…اور خوب مررہے ہیں… یہ اب روز کی بات ‘ معمول کی بات بن گئی ہے ۔شہر و گام میں کی سڑکوں پر روز حادثے ہو تے ہیں… ٹنل کے اِس پار بھی ہو رہے ہیں اور… اوراُس پار بھی ہو رہے ہیں… ان حادثوں میں کچھ لوگوں کی وجہ اپنی غلطی‘ اپنی نادانی‘اپنی بے وقوقی ‘اپن حماقت ‘ اپنی کم عقلی کی وجہ سے ہو تی ہے اور… اور بے چاروں کچھ کی موت ہونہی ہو تی ہے… اس لئے ہوتی ہے کیوں کہ وہ اُس وقت سڑک پر موجود ہوتے ہیں… حادثے کی جگہ ہو تے ہیں… یوں سمجھ لیجئے وہ غلط جگہ پرغلط وقت پر ہوتے ہیں… یا پھر اس لئے ہوتے ہیں کیونکہ اللہ میاں نے ان کا وقت اسی جگہ اور اسی وقت مکمل کرنا ہو تا ہے … سو وہ حادثے کا شکار ہو جاتے ہیں اور… اور یوں ان کی زندگی کا سفر رک جاتا ہے… اس پر ہمیشہ ہمیشہ کیلئے بریک لگ جاتی ہے ۔ یہ موت ہوتی ہے لیکن سستی موت ہوتی ہے… اسے ہم سستے میںمرنا کہہ سکتے ہیں اور… اور اس لئے کہہ سکتے ہیں کہ اگر گاڑی چلانے والے اپنی رفتار کو اعتدال پر رکھیں اور راہ گیر دائیں بائیں آگے پیچھے دیکھیں تو… تو شاید ان اموات … سستی اموات کا سلسلہ بھی رک جائے ۔ہے نا؟