سرینگر//
بارہمولہ پولیس نے بدھ کے روز جسم فروشی کے ایک اڈے کو بے نقاب کرکے دو خواتین سمیت چھ افراد کو دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ پولیس کو معتبر ذرائع سے اطلاع موصول ہوئی کہ بس اسٹینڈ بارہمولہ کے قریب کرایہ کے ایک مکان میں کچھ افراد غیر اخلاقی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ انسپکٹر ولیات حسین کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے جسم فروشی کا اڈہ بے نقاب کرکے چھ افراد کو حراست میں لیا۔
ترجمان نے گرفتار شدگان کی شناخت لطیف احمد چچی ولد محمد یونس ساکن ملنگام بانڈی پورہ ، الطاف احمد ڈار ولد غلام احمد ڈار ساکن کرالہ ہار بارہ مولہ ، خورشید احمد چچی ولد عبدالرشید چچی ساکن ملنگام بانڈی پورہ ، منظور احمد خان ولد سیف الدین خان ساکن قاضی ہمام بارہ مولہ کے بطور کی جبکہ دو خواتین (سیکس ورکرز) کو بھی حراست میں لیا گیا۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ اس ضمن میں پولیس نے ایف آئی آر زیر نمبر۱۳۶کے خلاف کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی۔
پولیس نے عوام الناس سے ایک دفعہ پھر اپیل کی ہے کہ وہ کرایہ داروں کے بارے میں پولیس کو آگاہ کریں۔
بتادیں کہ جموں وکشمیر میں پچھلے دو ماہ کے دوران کئی جسم فروشی کے اڈوں کو پولیس نے بے نقاب کرکے متعدد افراد کو حراست میں لیا۔عوامی حلقوں نے قانون نافذ کرنے والے ادارے سے مطالبہ کیا ہے کہ جسم فروشی کے گورکھ دھندے میں ملوث افراد اور اس دھندے کو چلانے والوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کرکے جیل منتقل کیا جانا چاہئے تاکہ سماج میں پھیلی برائیوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں مدد مل سکے۔