خواب دیکھنا بری بات نہیں ہے… بری بات اس لئے نہیں ہے کیونکہ خواب دیکھنا مفت ہے… اور آجکل کے مہنگائی کے دور میں اگر کوئی چیز مفت مل جائے تو … تو اس سے بڑا ثواب کوئی نہیں ہے ۔ اس لئے صاحب اگر اپنے گورے گورے بانکنے چھورے ‘عمرعبداللہ بھی کواب دیکھ رہے ہیں تو… تو اللہ میاں کی قسم ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے… کوئی اعتراض نہیںہو سکتا ہے … عمرعبداللہ شوق سے اپنے بل پر‘ اپنے دم خم پر جموں کشمیر میں حکومت بنانے کا خواب دیکھ لیں … دیکھ لیں اوراپنے دم خم پر حکومت بھی بنا لیں… خواب میں بنا لیں ۔ نہیں صاحب! ہم یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ عمرعبداللہ کی نیشنل کانفرنس جموںکشمیر میں اپنے دم خم پر حکومت بنانے کی صلاحیت نہیں رکھتی ہے… نہیں صاحب ہم ایسا نہیں کہہ رہے ہیں… ہم یہ بھی نہیں کہہ رہے ہیں کہ اس کی یہ صلاحیت ختم ہو گئی ہے… الٹا ہمارا ماننا ہے کہ جموںکشمیر کی سیاسی جماعتوں میں جو توڑ پھوڑ ہو ئی … یا کی کئی … یا کرائی گئی‘ان جماعتوں پر جو بلڈوزر بابا چلا یا چلایا گیا … عمر صاحب کی جماعت اس توڑ پھوڑ سے… اس بلڈوزر بابا سے بڑی حد تک محفوظ رہی … اِکا دُکا لوگوں کو چھوڑ کر اس جماعت سے کوئی بڑا نام ‘ کوئی بڑا چہرہ دوسری پارٹی میں شامل نہیں ہو ا… اس لئے ہمیں عمر صاحب کے اپنے دم خم اور بل پر حکومت بنانے کا خواب دیکھنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے… عمرعبداللہ ایسا خواب دیکھنے کے مستحق ہیں… جبکہ کشمیر میں ایسی بھی سیاسی جماعتیں اور لیڈر ہیں‘ جن کیلئے ایسا خواب دیکھنا بھی ہم ممنوع سمجھتے ہیں کہ… کہ ان جماعتوں کی جو توڑ پھوڑ ہو ئی‘ ان پر جو بلڈوز چلا… اس کی ماضی قریب میں کوئی مثال نہیں ملتی ہے… بالکل بھی نہیں ملتی ہے… عمر صاحب !خواب دیکھ لیجئے … اپنے دم خم اور بل پر جموںکشمیر میں حکومت بنانے کا خواب دیکھ لیجئے اور… اور ضرور دیکھ لیجئے … مفت میں دیکھ لیجئے کہ … کہ ہم بھی آپ کے ساتھ ساتھ ہیں… لیکن… لیکن جناب اس کے ساتھ ساتھ ایک اور خواب بھی دیکھ لیجئے… یہ خواب دیکھ لیجئے کہ جموں کشمیر میں الیکشن… اسمبلی الیکشن کب ہوں گے…وہ کیا ہے کہ جب الیکشن ہوں گے تب جاکے آپ جموں کشمیر میں اپنے دم خم پر حکومت بنا سکتے ہیں کہ… کہ اُس وقت تک تو آپ محض ہی دیکھ سکتے ہیں… اسی طرح جس طرح کشمیر میں الیکشن کاانعقاد بھی اب ایک خواب جیسا ہی لگ رہا ہے ۔ ہے نا؟