ممبئی//ہندوستان آئی سی سی ورلڈ کپ میں اپنی مہم کا آغاز 8 اکتوبر کو چنئی کے چیپاک اسٹیڈیم میں پانچ بار کی چمپئن آسٹریلیا کے خلاف کرے گا۔
آئی سی سی نے منگل کو زیرانتظار ون ڈے میچوں کے پروگرام کا اعلان کیا جس کے مطابق ٹورنامنٹ کا آغاز 5 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں دفاعی چیمپئن انگلینڈ اور دفاعی رنر اپ نیوزی لینڈ کے درمیان مقابلہ سے ہوگا۔
کرکٹ کے اب تک کے سب سے بڑے ورلڈ کپ میں دس ٹیمیں حصہ لیں گی، جو 5 اکتوبر سے 19 نومبر تک 10 مقامات پر کھیلا جائے گا۔ بنگلورو، چنئی، دہلی، دھرم شالہ، حیدرآباد، کولکتہ، لکھنؤ، ممبئی اور پنے اس ٹورنامنٹ کے مقامات میں شامل ہیں۔ ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ کے علاوہ احمد آباد 19 نومبر کو فائنل کی میزبانی بھی کرے گا۔ گوہاٹی اور ترواننت پورم پریکٹس گیمز کی میزبانی میں حیدرآباد کے ساتھ شامل ہوں گے۔
روایتی حریف ہندستان اور پاکستان (15 اکتوبر) اور آسٹریلیا اور انگلینڈ (4 نومبر) بھی احمد آباد میں آمنے سامنے ہوں گے۔
آٹھ ٹیموں نے ورلڈ کپ سپر لیگ کے ذریعے 46 روزہ ایونٹ کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے، جبکہ آخری دو مقامات کا فیصلہ زمبابوے میں جاری آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر سے ہوگا۔
ٹورنامنٹ میں پچھلی بار کے راؤنڈ رابن فارمیٹ کو برقرار رکھا گیا ہے۔ تمام ٹیمیں لیگ کے کل ملاکر 45 میچز میں ایک دوسرے کے خلاف کھیلیں گی۔ لیگ مرحلے کے اختتام پر ٹاپ فور ٹیمیں سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کریں گی جو 15 نومبر کو ممبئی اور 16 نومبر کو کولکتہ میں کھیلے جائیں گے۔ سیمی فائنل اور فائنل کے لیے اضافی دن مختص کیے گئے ہیں۔
آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو جیوف ایلارڈائس نے کہا: "ہمیں آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کا شیڈول جاری کرنے پر خوشی ہے، جو کسی بھی عالمی ایونٹ سے پہلے ہمیشہ ایک بڑا موقع ہوتا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ”ہمیں امید ہے کہ پوری دنیا کے کروڑوں شائقین اب تک کے سب سے بہترین مردوں کے کرکٹ ورلڈ کپ کے کا حصہ بنیں گے اور ہم جانتے ہیں کہ ہندوستان میں ٹیمیں ایک منفرد ماحول سے لطف اندوز ہوں گی، جس کے اختتام پر فاتح دنیا کے سب سے بڑے کرکٹ اسٹیڈیم میں ٹرافی اٹھائیں گے۔”
میزبان بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے سکریٹری جے شاہ نے کہا، "آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ کی ہندوستان کے مختلف شہروں میں میزبانی کرنا بڑے اعزاز اور فخر کی بات ہے، جو ہمارے ملک کے بھرپور تنوع کو ظاہر کرتا ہے۔”
انہوں نے کہا، ’’ہندوستان میں کرکٹ کے لیے جوش اور جذبہ بے مثال ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہاں اور بیرون ملک شائقین 2011 کے بعد پہلی بار ہندوستان واپس آنے والے ٹورنامنٹ کے منتظر ہوں گے جب ہماری ٹیم گھریلو سرزمین پر ٹرافی اٹھانے والی پہلی ٹیم بنی تھی۔ میں تمام ٹیموں کو ان کی تیاریوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ ہم ایک اور دلچسپ ٹورنامنٹ کی میزبانی کے منتظر ہیں۔”