جموں//
جموں میں ایک انکاؤنٹر کے دوران دو مشتبہ پاکستانی دہشت گردوں کے مارے جانے کے چند گھنٹے بعدحکام کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اتوار کو سانبہ کے دورے کیلئے ایک کثیر سطحی سیکورٹی سیٹ اپ رکھا گیا ہے۔
حکام نے کہا کہ سرحد کے ساتھ ساتھ الرٹ بھی جاری کر دیا گیا ہے اور جموں و کشمیر کے اہم تنصیبات پر اس دورے کے پیش نظر اعلیٰ درجے کی چوکسی برقرار رکھی جا رہی ہے۔
ان کے تبصرے وزیر اعظم کے دورے سے قبل ممنوعہ دہشت گرد گروپ جیش محمد کی طرف سے خودکش حملہ کرنے کی کوشش کو ناکام بنانے کے بعد آیا ہے کیونکہ جموں میں انکاؤنٹر میں دو مشتبہ پاکستانی دہشت گرد مارے گئے ۔ فائرنگ کے دوران سی آئی ایس ایف کا ایک اہلکار بھی مارا گیا۔
ایک سینئر عہدیدار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ’’سانبہ اور ملحقہ علاقوں میں فول پروف سیکورٹی کے ایک حصے کے طور پر ایک کثیر سطحی سیکورٹی سیٹ اپ لگایا گیا ہے‘‘۔
عہدیداروں نے بتایا کہ جلسہ گاہ سے عام لوگوں کو دور رکھا گیا اور تخریب کاری کے خلاف مکمل چیکنگ کے بعد تین درجاتی حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔
انتظامیہ کی جانب سے پروگرام میں ایک لاکھ افراد کی شرکت کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔
عہدیداروں نے بتایا کہ جلسہ گاہ کی طرف جانے والی تمام سڑکوں پر چوکیاں کھڑی کر دی گئی ہیں اور علاقے میں شاہراہوں اور پردیی سڑکوں کا استعمال کرنے والی گاڑیوں اور لوگوں کی اچھی طرح سے چیکنگ کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ دورے کے پیش نظر وسیع پیمانے پر تعیناتیاں کی ہیں ۔
حکام نے کہا کہ سرحدی علاقوں میں چوکسی بڑھا دی گئی ہے اور مختلف سیکورٹی ایجنسیوں کی طرف سے خطے میں اہم تنصیبات پر چوکسی بڑھائی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ نے جمعہ کو کئی مشقیں کیں جن میں ہیلی کاپٹر کی لینڈنگ اور گاڑیوں کی نقل و حرکت شامل تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بار زیادہ خطرے کے بارے میں اطلاعات ہیں۔انہوں نے کہا کہ ممکنہ خطرات کے بارے میں بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
اگست ۲۰۱۹ میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے سرحدی چوکیوں کے ان کے سفر کے علاوہ یہ جموں و کشمیر کا مودی کا پہلا دورہ ہوگا۔
مودی سے توقع ہے کہ وہ ۷۰ہزار کروڑ روپے کی صنعتی سرمایہ کاری کا آغاز کریں گے اور کچھ ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کریں گے اور ان کا سنگ بنیاد رکھیں گے جن میں دو پاور پروجیکٹس بھی شامل ہیں۔