سرینگر//
پولیس سربراہ‘دلباغ سنگھ نے منگل کے روز سالانہ امر ناتھ یاترا کے حوالے سے کئے جارہے سیکورٹی انتظامات کا ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران جائزہ لیا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے پولیس سربراہ نے کہاکہ شری امر ناتھ جی یاترا کو خوش اسلوبی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچانے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اْٹھائے جارہے ہیں۔انہوں نے یاترا سے براہ راست تعلق رکھنے والے ضلعی پولیس یونٹوں کی ضروریات کو پورا کرنے کی خاطر تمام تر وسائل دستیاب رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
دلباغ نے پولیس کے مختلف یونٹوں اور افرادی قوت کو متحرک کرنے کے احکامات جاری کئے۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ اہم مقامات پر بی ڈی ایس ٹیموں کو بھی تیار کھنے کی ضرورت ہے۔
پولیس سربراہ نے آفیسران کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام ایس او پیز پر من وعن عملدرآمد ہو تاکہ یاتریوں کو کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
دلباغ نے یاترا کے لئے تعینات ہر ٹیم کے سربراہ کی ذمہ داری طے کرنے پر بھی زور دیا۔انہوں نے بیس کیمپوں کی سیکورٹی کے تمام ممکنہ انتظامات کرنے اور مواصلاتی نیٹ ورک کو مضبوط بنانے کے احکامات جاری کئے۔
پولیس سربراہ نے قومی شاہراہ اور دیگر شاہراوں پر ٹریفک مینجمنٹ کے موثر اور مضبوط ضابطے پر عمل پیرا ہونے کے بارے میں بھی آفیسران کو آگاہی فراہم کی۔
دلباغ نے پہلگام اور بالہ تل میں گاڑیوں کی پارکنگ اور فورسز کی تعیناتی پر بھی زور دیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ یاترا کو خوش اسلوبی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچانے ، یاترا کے اہم روٹوں پر سیکورٹی فورسز کی اضافی تعیناتی ،جدید آلات، ٹیکنالوجی بشمول سی سی ٹی وی، ڈرون کا مناسب استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ یاترا سے قبل سبھی انتظامات مکمل ہونے چاہئے۔
پولیس سربراہ نے یاتریوں کو فوری امداد فراہم کرنے کے لئے کوئیک رسپانس ٹیمیں تعینات کرنے کے بھی احکامات جاری کئے۔ یاتریوں کے لئے خصوصی ہیلپ لائنز قائم کرنے کے حوالے سے بھی متعلقہ آفیسران کو ہدایات جاری کیں۔
ڈی جی پی نے زور دیا کہ پی سی آر، ضلعی پولیس آفیسران بشمول ایس ڈی پی اوزاور ایس ایچ اوز کے ہیلپ لائن نمبرز کو عام کیا جائے اور اسے ہر ممکنہ ذرائع سے یاتریوں تک پہنچایا جائے تاکہ ضرورت پڑنے پر یاتری ان نمبرات پر رابط قائم کرسکیں۔پولیس سربراہ نے یاترا سے قبل مشقیں کرنے پر بھی زور دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ آفیسران نے موقعے پر ہی حساس جگہوں کی نشاندہی کی جہاں پر اضافی اہلکاروں کی تعیناتی کا فیصلہ لیا گیا۔