سرینگر//
جموںکشمیر بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)یونٹ کے صدر‘رویندر رینا نے ہفتے کے روز کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی اسمبلی الیکشن کیلئے پوری طرح سے تیار ہے ۔
رینا نے کہاکہ عمر عبداللہ کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ چناؤکرانے کا فیصلہ وزیر اعظم نہیں لیتا بلکہ اس کیلئے ملک میں ایک آزاد اور خود مختار ادارہ کام کر رہا ہے ۔
ان باتوں کا اظہار بی جے پی یونٹ صدر نے سرینگر میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کے دوران کیا۔
رینا نے کہاکہ جموں کشمیر میں بہت جلد اسمبلی چناؤ کرانے کا امکان ہے اور بھاجپا نے اس حوالے سے پوری تیاری کی ہوئی ہے ۔
ان کے مطابق بی جے پی اسمبلی الیکشن کیلئے پوری طرح سے تیار ہے اور’’ ہمیں پورا یقین ہے کہ آنے والی سرکار بھاجپا کی ہی ہوگی‘‘۔
رینا نے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے بیان پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بھاجپا جموں وکشمیر میں جلد ازجلد الیکشن کرانے کی خواہاں ہے ۔
بی جے پی یونٹ صدر نے کہاکہ وزیر اعظم مودی نے جموں وکشمیر میں امن و امان کے قیام میں کلیدی رول ادا کیا اور اس کا لو گ بھی اعتراف کر رہے ہیں لہذا ہمیں پورا یقین ہے کہ اس بار بی جے پی حکومت تشکیل دینے میں کامیاب ہو جائے گی۔انہوں نے کہاکہ اسمبلی ، بلدیاتی اور پنچایتی چناو کیلئے بی جے پی پوری طرح تیار ہے ۔۔
رینا نے مزید بتایا کہ مودی سرکار جموں وکشمیر کے لوگوں کو ان کی دہلیزوں پر انصاف فراہم کرنے کی خاطر کوشاں ہے ۔ان کے مطابق غریب لوگوں کے لئے مودی سرکار نے بہت سار ی اسکیموں کا اعلان کیا ہے اور لوگ ان اسکیموں سے استفادہ بھی حاصل کر رہے ہیں۔
رینا نے جلسے سے خطاب کے دوران لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس بار بی جے پی کو خدمت کرنے کا موقع فراہم کرئے ۔انہوں نے کہاکہ بھائی چارے ، اخوت اور برادری کو مزید مضبوط بنانے کی خاطر بھاجپا کام کرئے گی۔
بی جے پی یونٹ صدرنے مزید کہاکہ موجودہ مرکزی سرکار نے جموں وکشمیر میں امن و امان کے قیام کی خاطر جو کام کیا اس کے ثمر آور نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ عمر عبداللہ کو یاد رکھنا چاہئے کہ چناو کا فیصلہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کو کرنا ہے اور وہ آزاد و خود مختیار ادارہ ہے ۔
رینا نے کہاکہ چناو کرانے کا فیصلہ وزیر اعظم کے ہاتھ میں نہیں چیف الیکشن کمشنر کے ہاتھ میں ہے لہذا عمر عبداللہ کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہئے ۔
بی جے پی یونٹ صدر نے کہاکہ جموں وکشمیر کے لوگوں پر پچھلے تیس برسوں کے دوران ظلم و جبر کے پہاڑ ڈھائے گئے ، یہاں کی مقامی پارٹیوں نے اقتدار کی خاطر عام شہریوں کو بھی نہیں بخشا ۔