اپنے سیاستدان بھی بڑے کمال کے ہیں… کمال کیا … جسے وہ اپنا کمال سمجھتے ہیں ‘وہ اصل میں ان کا زوال ہے… ان کی عقل کا زوال … لیکن چونکہ اب سیاستدانوں کو آئینہ دکھانے کا زمانہ گیا… کشمیر میں گیا‘ اس لئے اب انہیں کوئی آئینہ نہیں دکھا رہا ہے… اور یوں کشمیر کے سیاستدانوں کو لگتا ہے کہ وہ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں… کچھ بھی کر سکتے ہیں… اورجو وہ کہہ کہتے ہیں ‘ جو وہ کر سکتے ہیں ‘ وہی صحیح ہے‘ وہی سچ ہے … کشمیر کے سیاستدانوں کی ایک اور خاص بات بھی ہے اور… اور وہ یہ ہے کہ یہ خود کو ہر فن مولا سمجھتے ہیں… ماہر اور ایکسپرٹ بھی… اسی لئے وہ ان موضوعات اور عنوانات پر بیان بازی کرتے ہیں… جن کے بارے میں ان شعبوں … متعلقہ شعبوں کے ماہرین بھی بولنے سے پہلے… منہ کھولنے سے پہلے دس نہیں بلکہ گیارہ بار سوچ لیں ۔ایسے ہی ایک سیاستدان‘کشمیر کے سیاستدان کاکہنا ہے کہ ان کی جماعت نے کشمیر کی جنگجوئیت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی ہے اور… اور اب لوگ… کشمیر کے لوگ آزاد فضاؤں میں سانس لے رہے ہیں… اب کیا واقعی کشمیر میں جنگجوئیت ختم ہو گئی ہے … کیا واقعی اس کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی گئی ہے… ہمیں نہیں معلوم… کہ … کہ اگر ہم کچھ جانتے ہیں تو… تو وہ یہ جانتے ہیں کہ گزشتہ ۳۳ برسوں میں فوج نے کبھی ایسا دعویٰ نہیں کیا ہے… فوج نے کبھی نہیں کہا ہے کہ جنگجوئیت ختم ہو گئی ہے… فوج یقینا کہہ سکتی ہے اور… اور کہتی ہے کہ کشمیر میں جنگجوئیت کم ہو ئی ہے۔ ختم ہو ئی ہے ‘ ایسا اس نے کبھی نہیںکہا… دفعہ ۳۷۰ جب بقید حیات تھی تب بھی نہیں اور نہ اس کے جنت نشین ہو نے کے بعد … لیکن سیاستدانوں… کشمیر کے سیاستدانوں کا کیا کہئے کہ … کہ یہ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں… کچھ بھی کہہ رہے ہیں… ہم بھی چاہتے ہیں کہ کشمیر میں جنگجوئیت کا مکمل خاتمہ ہو … اس کی جڑیں ختم ہوں … کہ… کہ جنگجوئیت نے گزشتہ ۳۳ برسوں میں کشمیر کو اگر کچھ دیا ہے تو… تو گہرے زخم ہی دئے ہیں… کچھ اور نہیں دیا ہے… بالکل بھی نہیں دیا ہے… لیکن… لیکن جب فوج اعلان کریگی کہ کشمیر میں جنگجوئیت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی گئی ہے… ہم اس دن اس کو سچ مانیں گے… تب تک جو کوئی بھی اس بارے میں کچھ کہے گا… وہ … وہ صرف پروپیگنڈا ہی قرار پائے گا… اسے صرف سیاسی پروپیگنڈا ہی سمجھا جائیگا اور… اور کچھ نہیں ‘ بالکل بھی نہیں ۔ ہے نا؟