سرینگر//
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے حریت دہشت گردی کی فنڈنگ کیس میں معروف تاجر ظہور احمد شاہ وٹالی کی۱۷جائیدادیں ضبط کی ہیں۔اس کیس میں جے کے ایل ایف کمانڈر یاسین ملک اس وقت عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
کشمیر میں کپواڑہ کے ہندواڑہ علاقے میں وٹالی کی سترہ جائیدادوں کو این آئی اے نے پیر کو خصوصی این آئی اے کورٹ، پٹیالہ ہاؤس کے حکم پر یو اے پی اے کی دفعہ ۳۳(۱) کے تحت ضبط کر لیا ہے۔
این آئی اے کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وٹالی ایک حوالا کار تھا، جو حافظ سعید سے رقم وصول کر رہا تھا، جو کہ امریکہ کے ’خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گرد‘ اور اقوام متحدہ کے ’لسٹڈ عالمی دہشت گرد‘ ہیں۔ سعید نے ۲۰۰۱ کے پارلیمنٹ حملے اور ۲۰۰۸ کے ممبئی حملوں کا ماسٹر مائنڈ بنایا تھا۔ وٹالی نے مختلف ذرائع سے۲۰۱۱؍اور ۲۰۱۳ کے درمیان کروڑوں میں بنک کھاتوں میں غیر ملکی ترسیلات حاصل کی تھیں۔
وٹالی کی جائیداد جس میں۳ء۱۳ مرلہ‘۶ء۸مرلہ اور۳ء۱۰مرلے کی زمین اور مکان سمیت کئی ڈھانچوں کو آج صبح این آئی اے کے عہدیداروں کی ٹیم نے اٹیچ کی اور ’’نوٹس آف اٹیچمنٹ‘‘ بورڈ لگائے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ این آئی اے نے خصوصی این آئی اے عدالت، پٹیالا ہاؤس کورٹس، نئی دہلی کے حکم پر ایک مقدمے کے سلسلے میں اس سال۳۱ مئی کو گرودوارہ کے قریب باغات سری نگر میں وٹالی کے گھر کو پہلے ہی منسلک کر دیا ہے۔
نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے جموں و کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں تاجر ظہور احمد شاہ وتالی کی جائیداد ضبط کرکے دہشت گردی کی فنڈنگ کے معاملے میں کارروائی کی ہے۔
حکام نے تصدیق کی کہ این آئی اے کی ٹیم نے شمالی کشمیر ضلع کے ہندواڑہ علاقے میں واقع باغات پورہ اور کچواری گاؤں میں واٹالی کے نام پر رجسٹرڈ غیر منقولہ جائیدادوں کو ضبط کر لیا ہے۔
منسلک جائیدادوں میں بنیادی طور پر وتالی کی زمین شامل ہے‘جو دہشت گردی کی فنڈنگ کیس میں ملزم ہے۔ ان جائیدادوں کو ضبط کرنے کا فیصلہ مئی میں نئی دہلی کی خصوصی این آئی اے عدالت کے جاری کردہ حکم کی بنیاد پر لیا گیا تھا۔
وٹالی کو۲۰۱۷ میں این آئی اے نے گرفتار کیا تھا اور ان پر سخت غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
گزشتہ سال مئی میں، ایک ٹرائل کورٹ نے وٹالی اور دیگر افراد کے خلاف الزام طے کیا تھا جو ۲۰۱۷ میں جموں و کشمیر میں مبینہ عسکریت پسندی اور علیحدگی پسند سرگرمیوں سے متعلق ایک کیس میں ملوث تھے۔