جموں//
جموں کشمیر کے سانبہ ضلع میں بین الاقوامی سرحد کے قریب ایک گاؤں میں پیر کو دو مقامی نوجوانوں کو گولی مارنے کے بعد پنجاب کے تین مبینہ منشیات اسمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس کاکہناہے کہ بعد میں ملزمان‘ جن کی شناخت جگدیپ سنگھ (۲۱)اور ترن تارن کے ستیندرپال سنگھ اور امرتسر کے سنی کمار (۲۲) کے طور پر کی گئی ہے‘کے کہنے پر کروڑوں روپے مالیت کی۸ء۲ کلو گرام ہیروئن برآمد کی گئی۔
سانبہ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) بینم توش نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ تینوں ملزمان کو اتوار اور پیر کی درمیانی رات دونوں فریقوں کے درمیان جھگڑے کے دوران دو نوجوانوں پر گولی مارنے کے بعد گرفتار کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ رنگنور بس اسٹینڈ کے قریب فائرنگ میں دونوں رام گڑھ سیکٹر کے نوجوان اور ایک سمگلر زخمی ہو گئے۔
ایس ایس پی نے کہا’’ہیروئن کے تین سمگلروں کی گرفتاری پولیس کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔ اب تک دہشت گردی کا کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا ہے۔ یہ تحقیقات کا معاملہ ہے کہ سمگلر کھیپ لینے آئے تھے یا ڈیلیور کرنے آئے تھے‘‘ ۔
واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے توش نے کہا کہ جب پنجاب سے ہیروئن کے اسمگلر سرحدی گاؤں رنگور کیمپ پہنچے تو ان کی گاڑی کو گزرنے دینے پر آٹھ مقامی نوجوانوں کے ایک گروپ کے ساتھ جھگڑا ہوگیا۔انہوں نے بتایا کہ جیسے ہی بحث بڑھ گئی، ستیندرپال نے پستول سے گولی چلائی، جس کے نتیجے میں دو نوجوان سنیل کمار اور سنی کمار کو گولی لگنے سے زخم آئے۔
ایس ایس پی نے کہا کہ سنی سمیت سمگلر اپنی کار چھوڑ کر ایک مقامی کی موٹر سائیکل پر موقع سے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن پولیس نے انہیں قریبی چوکی پر روک کر گرفتار کر لیا۔
تو ش نے بتایا کہ زخمیوں کو مقامی طبی سہولت میں ابتدائی علاج فراہم کیا گیا اور بعد میں انہیں خصوصی علاج کے لیے گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال جموں ریفر کیا گیا۔گرفتار اسمگلر بعد ازاں پولیس کو جائے وقوعہ کے قریب لے گئے جہاں سے۸ء۲ کلو گرام ہیروئن جس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت کروڑوں روپے ہے، ایک پستول مع ایک میگزین اور کچھ راؤنڈز‘۹۳ہزار۲۰۰ روپے نقدی اور چار قیمتی موبائل فون برآمد ہوئے۔
پولیس آفیسر نے کہا کہ اس معاملے میں تعزیرات ہند، اسلحہ ایکٹ، اور نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکوٹرپک مادہ (این ڈی پی ایس) ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔