سرینگر//
سائنس میں جاپان ایشیا یوتھ ایکسچینج پروگرام کیلئے منتخب ہونے والے۳ کشمیری طلبا میں سے ایک طالبہ شاہدہ بانو کا تعلق شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے ایک دور گائوں افتادہ شیری نروائو سے ہے ۔
اس پروگرام کیلئے منتخب ہونے والے دیگر دو طلاب علموں میں دانش جاوید ساکن مچھی کپوارہ اور مہوش ریاض ساکن کولگام شامل ہیں۔
یہ پروگرام جاپان اور مختلف ایشیائی ممالک کے درمیان مشترکہ طور پر انجام دیا جاتا ہے اس سے سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں بین الاقوامی تعاون اور ثقافتی تبادلے کو فروغ ملتا ہے ۔
شاہدہ بانوہ گورنمنٹ ہائر سکنڈری اسکول فتح گڑھ میں گیارہویں جماعت میں زیر تعلیم ہیں۔ انہیں قبل ازیں ’انسپائر نیشنل ایوارڈ‘سے بھی نوزا گیا ہے ۔
علاوہ ازیں انہوں نے’انویٹر انڈیا چلینج‘مقابلے میں اس وقت کامیابی کا جھنڈا گاڑا تھا جب وہ گورنمنٹ بائیز مڈل اسکول شیری پائین میں آٹھویں جماعت کی طالبہ تھیں۔
گذشتہ ماہ شاہدہ نے اپنے گائیڈ ریاض احمد گنائی کے ہمراہ پرگتی میدان دہلی میں منعقدہ ’نینشل ٹیکنالوجی ہفتہ ۲۰۲۳‘میں شرکت کی جس کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا۔
طالبہ کا کہنا ہے’’میں اپنے گائیڈ اور استاد ریاض احمد گنائی، تمام اساتذہ، چیف ایجوکیشن افسر بارہمولہ کی بہت مشکور ہوں‘‘۔
شاہدہ نے نابالغوں کو ملک کی سڑکوں پر گاڑی چلانے سے روکنے کیلئے ایک شاندار حل پیش کیا ہے ۔ان کے پروجیکٹ،’سمارٹ ویہکل کنجی‘کے تحت ڈرائیور کی عمر اور لائسنس نمبر معلوم کرنے کیلئے فنگر پرنٹ سنسر کا استعمال کیا جاتا ہے ۔
شاہدہ نے کہا’’اپنے علاقے میں نابالغوں کو ہونے والے سڑک حادثات سے مرتب ہونے والے اثرات سے ترغیب پا کر میں نے اس پروجیکٹ پر کام کرنا شروع کیا‘‘۔انہوں نے کہا کہ میرے ’سمارٹ ویہکل کنجی‘میں بے شمار زندگیوں کو بچانے کی صلاحیت و طاقت ہے ۔
ادھر شاہدہ کے سائنس میں جاپان ایشیا یوتھ ایکسچینج پروگرام کے لئے منتخب ہونے پرنسپل ہائیر سکنڈری اسکول فتح گڑھ ڈاکٹر شمیم احمد بٹ اور گورنمنٹ مڈل اسکول شیری پائین کی ہیڈ ماسٹر حفیظہ بانو انتہائی خوش ہیں۔