سرینگر//
۱۵ویں کور کے‘ جنرل آفیسر کمانڈنگ(جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل اے ڈی ایس اوجلا نے کہا کہ کشمیر میں حالات بہتر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر فوج کا ایک مضبوط گرڈ موجود ہے جس سے درندازی کی کوشش کو ناکام بنایا جاتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل نے کہا کہ فوج نے اس سال کے پانچ ماہ میں درندازی کی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا اور فوج اس سال کسی بھی درندازی کی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیے گے۔
اوجلا نے کہا کہ جب ہم کشمیر کے میدانی علاقوں کی بات کرتے ہے تو سکیورٹی فورسز نے پہلے ہی پیرا میٹرس طے کیے ہے اور جو سکیورٹی فورسز نے پچھلے کچھ برسوں سے انکاؤٹرس انجام دیئے ہیں، اس سے اب کشمیر میں عسکریت پسندوں کی تعداد پہلے سے ہی بہت کم ہوگئی ہے۔
جی او سی نے کہا کہ اس وقت کشمیر میں سیاحت پورے شباب پر ہے اور حال ہی میں یہاں جی ٹونٹی سمٹ پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوا ہے۔
فوجی کمانڈر نے کہا کہ فوج اس وقت امرناتھ یاترا کے پرامن طریقے سے انجام دینے کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر کشمیر میں حالات بہتر ہے۔
پاکستان کی جانب سے جموں و کشمیر میں منشیات بھیجنے کے سوال پر جی او سی نے کہا کہ یہ فوج کے لیے ایک بڑا چلینج ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند برسوں میں سرحد پار سے منشیات کی اسمگلنگ میں اضافہ ہوا ہے نارکو ٹیرر سے نمٹنے کے لیے فوج کے ساتھ ساتھ مختلف ایجنسیاں کام کر رہی ہے اور بہت جلد اس پر قابو کیا جاسکے گا۔
سالانہ امرناتھ یاترا کی سکیورٹی کے حوالے سے جی او سی نے کہا کہ امرناتھ یاترا میں سکیورٹی تو چلینج ہے، جب بھی ایک عسکریت پسند موجود رہے تب تک خطرہ رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ابھی موجود ہے جو امن و امان کے لیے خطرہ ہے لیکن فوج اس پر کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ فوج کے لیے ایک بڑا چلینج ہے کہ یاترا کے دوران کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے، جس کے لیے فوج کام کر رہی ہے۔