سرینگر//
چیف آف ڈیفنس اسٹاف ‘جنرل انیل چوہان نے منگل کو کہا کہ ہندوستان کی شمالی سرحدوں پر چینی فوج کی تعیناتی دن بہ دن نہیں بڑھ رہی ہے۔
پونے میں نیشنل ڈیفنس اکیڈمی کے ۱۴۴ویں کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شمالی سرحدوں پر پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کی تعیناتی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
چوہان نے کہا ’’وہ واپس نہیں گئے ہیں۔ لہذا، اصل میں یہ ایک چیلنج ہے، اور میں سمجھتا ہوں کہ مسلح افواج اس کیلئے ہر قدم اٹھا رہی ہیں تاکہ کوئی ناخوشگوار صورت حال نہ ہو‘‘۔
’’اس پوری چیز میں خیال یہ ہے کہ ہمیں لائن کی قانونی حیثیت کے دیویداری کو برقرار رکھنے کے قابل ہونا چاہئے۔ ہمیں ان علاقوں میں گشت کرنے کے قابل ہونا چاہئے جو گلوان میں ۲۰۲۰ میں پیس آئے بحران سے پہلے ہم نے اصل میں کیا تھا‘‘۔
فوجی کمانڈر کاکہنا تھا’’سرحدی مسائل کو حل کرنا الگ بات ہے، لیکن فی الحال اپنے دعوے کی طرف واپس جانا ہے، جو ہم نے کیا، کسی قسم کی جمود کو برقرار رکھتے ہوئے کیا‘‘۔
چیف آف ڈیفنس اسٹاف کاکہنا تھا’’ہم دو سے کم تمام جگہوں پر واپس جانے کے قابل تھے: ڈیمچوک اور ڈیپسنگ۔ مذاکرات جاری ہیں۔ امید ہے کہ یہ بھی سامنے آئے گا۔ ہم اس سے پر امید ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ اس وقت تک سرحد پر مسلسل چوکسی برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ ایسا کرنے سے ہمیں یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ ہم سرحد پر غیر ضروری قسم کا بحران پیدا نہ کریں۔