سرینگر/۲۴مئی
دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں کے جی ٹونٹی گروپ کا تیسرا ٹورازم ورکنگ گروپ اجلاس بدھ کو سرینگر میں اختتام پذیر ہوا۔آخری دن مندوبین بارش کے درمیان سیر و تفریح کےلئے گئے تھے۔
تقریباً ۶۰ غیر ملکی مندوبین نے ڈل جھیل کے کنارے نشاط باغ اور رائل اسپرنگ گالف کورس کا دورہ کرنے سے پہلے زبروان پہاڑی سلسلے کے پس منظر میں یوگا کے سیشن سے دن کا آغاز کیا۔
مرکزی وزارت سیاحت نے ایک ٹویٹ میں کہا ”سرینگر کے مختلف مقامات کی دلکش خوبصورتی کا تجربہ کرتے ہوئے جی ٹونٹی کے مندوبین نے سرینگر میں اجلاس کے تیسرے دن ڈل جھیل کے کنارے ۱۲ چھتوں والے خوبصورت نشاط باغ کا دورہ کیا“۔
سیاحوں کو غیر ملکی مہمانوں کے ساتھ سیلفیاں لیتے ہوئے دیکھا گیا، جنہوں نے روایتی کشمیری لباس بھی آزمایا۔ کچھ مندوبین کا رائل اسپرنگ گالف کورس میں ایک سیشن تھا۔
بھارت میں جی ٹونٹی کے شیرپا امیتابھ کانت نے گولف کورس اور اس کی قدرتی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ لوگوں کی مہمان نوازی کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ مندوبین کشمیر کی سیاحتی صلاحیت سے اتنے ہی متاثر ہوئے ہیں۔ ”یہ ایک شاندار تجربہ، شاندار مہمان نوازی، گرمجوشی اور پیار رہا ہے۔ ہم نے واقعی اس دورے کا لطف اٹھایا ہے کیونکہ ہم بہت زیادہ محنت کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ہم کشمیر کو دیکھنے اور کشمیر کے لوگوں کی بے پناہ محبت سے لطف اندوز ہونے کے قابل ہوئے ہیں“۔
کانت نے کشمیر کی سافٹ پاور کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ مہمان اس کے سفیر بنیں گے۔”عظیم صوفی ثقافت ….جی 20 کے فلسفے کے ساتھ بہت واضح طور پر گھل مل جاتی ہے۔ جو کچھ کشمیر کے تصوف میں مجسم ہے۔ ہم سب ایک خاندان ہیں….ہم نے G20 کے لیے ایک بہترین تجربہ بنانے کے لیے ایک خاندان کے طور پر کام کیا۔ ہر مندوب ایک دلچسپ یاد کے ساتھ واپس گیا ہے اور وہ بڑی تعداد میں سیاحوں کو واپس لائیں گے“۔
مندوبین نے ڈل جھیل پر بلیوارڈ روڈ کے گرد چہل قدمی کی اور سری نگر کے لال چوک میں پولو ویو مارکیٹ کا دورہ کیا، جو شہر میں پہلی بار مکمل طور پر پیدل چلنے والوں کے لیے بنایا گیا ہے۔ دورے سے آدھا گھنٹہ قبل بازار جانے والے راستے عوام کےلئے بند کر دیے گئے۔ صرف دکانداروں کو اپنی دکانوں میں رہنے کی اجازت تھی۔
ایک دکاندار نے کہا”مہمانوں نے شال، دستکاری، اور خشک میوہ جات کی خریداری کی اور ان کی تلاش کی“۔
G20 اجلاس آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے جموں و کشمیر (J&K) میں منعقد ہونے والے سب سے بڑے بین الاقوامی پروگراموں میں سے ایک تھا۔
فلم ٹورازم پر قومی حکمت عملی کے مسودے کی پیر کو اجلاس کے موقع پر ایک سیشن میں نقاب کشائی کی گئی۔ ماحولیاتی سیاحت پر ایک ضمنی پروگرام بھی تھا، اور گرین ٹورازم، ڈیجیٹلائزیشن، مہارتوںاور منزل کے انتظام پر ایک پینل مباحثہ بھی تھا۔