جموں//
ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے سربراہ غلام نبی آزاد نے منگل کو کہا کہ ان کی پارٹی جموں و کشمیر کو ایک فلاحی ریاست کے طور پر بنانا چاہتی ہے جہاں لوگ خود ٹیکس ادا کرنے کے لیے تیار ہوں اور ان کی دل سے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کریں۔
آزاد نے ریاست اور’روشنی‘ اراضی کو واپس لینے کے لیے بے دخلی کی مہم پر بھی حکومت پر سخت تنقید کی اور کہا کہ اگر ان کی پارٹی حکومت بناتی ہے تو وہ ’روشنی اسکیم‘کو واپس لائیں گے۔
جموں اور کشمیر اسٹیٹ لینڈز (قابضین کو ملکیت کی ملکیت) ایکٹ ‘ جسے’روشنی اسکیم‘کہا جاتا ہے ۲۰۰۱میں بجلی کے منصوبوں کی مالی اعانت کے لیے وسائل پیدا کرنے اور ریاستی زمینوں پر قابضین کو ملکیتی حقوق دینے کے دو مقاصد کے ساتھ نافذ کیا گیا تھا۔
ادھمپور میں ورکرس کنونشن سے خطاب میں آزاد نے کہا کہ ان کی پارٹی اپنی عوام نواز پالیسیوں کے نتائج بھگتنے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کے مفادات کے تحفظ کے لیے ضرورت پڑنے پر ہم سڑکوں پر لاٹھیوں کا سامنا بھی کر سکتے ہیں۔
لوگوں سے’روشنی زمین‘کی بازیافت کو ’آفت‘قرار دیتے ہوئے، جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی نے کہا کہ اگر ان کی پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو وہ اس ایکٹ کو واپس لائیں گے۔