سرینگر//
سرینگر میں شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر واقع ایشیا کے سب سے بڑے باغ گل لالہ کے پیر کے روز بند ہونے پر غیر مقامی سیاحوں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے ۔
بتادیں کہ حکام نے گذشتہ ہفتے ہی باغ گل لالہ کو سیاحوں کیلئے۱۸؍اپریل سے بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
متعلقہ حکام کا کہنا تھا کہ درجہ حرارت بڑھ جانے کے باعث باغ میں لگے گل لالہ مرجھانے لگے ہیں جس کے باعث باغ کو ۱۸؍اپریل سے بند کیا جائے گا۔
دریں اثنا حکام کے اس فیصلے سے بے خبر غیر مقامی سیاحوں کا ایک گروپ جب پیر کے روز باغ گل لالہ کی سیر کو پہنچا تو وہاں مین گیٹ کو بند پا کر کافی مایوس ہوگئے ۔
اس موقع پر پونے سے آنے والے ایک سیاح نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب سینئر شہری پونے سے اس باغ کو دیکھنے کیلئے آئے لیکن یہاں اس کے دروازے کو بند پایا۔
سیاحوں نے کہا کہ ہمارے علم میں تھا کہ اس کو ۲۳؍اپریل تک کھلا رکھا جائے گا لیکن اس کو ہمیں مطلع کئے بغیر ہی بند کر دیا گیا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم یہاں گیٹ پر پہنچے لیکن اس کو بند پایا اور اس گیٹ ہمارے لئے نہیں کھولا گیا۔
سیاحوں نے متعلقہ حکام سے اس باغ کم سے کم ایک اور دن کے لئے کھلا رکھنے کی اپیل کی۔
قابل ذکر ہے کہ۶۸قسموں کے۱۵لاکھ ٹیولپس سے آراستہ و پیراستہ اس باغ گل لالہ کو ماہ مارچ کی۲۳تاریخ کو سیاحوں کیلئے کھول دیا گیا تھا۔
متعلقہ حکام کے مطابق اس سال ریکارڈ تعداد میں سیاحوں نے باغ گل لالہ کی سیر کی ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ سال گذشتہ۲لاکھ۲۶ہزار سیاح ہی اس باغ کی سیر سے لطف اندوز ہوئے تھے جبکہ امسال یہ تعداد ساڑھے تین لاکھ سے تجاوز کر گئی۔