نئی دہلی//عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے کہنے پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور ان کی پارٹی کے لیڈروں کو بدنام کرنے کی سازش کر رہی ہیں۔
اے اے پی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ای ڈی اور سی بی آئی کا مقصد اب کوئی تحقیقات کرنا نہیں رہ گیا ہے ، بلکہ ملک کے سب سے مقبول لیڈر اروند کیجریوال اور دیگر اے اے پی لیڈروں کو پھنسانا ہے ۔ ان کے پاس پارٹی سے وابستہ لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنانے ، جیلوں میں ڈالنے اور بندوق کی نوک پر بیانات لینے کا کام رہ گیا ہے ۔ فی الحال ای ڈی۔سی بی آئی کے پاس صرف وزیر اعظم مودی کی ہدایت پر ان کی کٹھ پتلی بن کر ناچنے کا کام رہ گیا ہے ۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ اس کھیل میں ای ڈی کے دو سے تین بڑے کردار ہیں۔ سب سے پہلے ای ڈی کے ڈائریکٹر سنجے مشرا، دوسرے نمبر پر خاتون افسر بھانو پریا اور تیسرے نمبر پر سی بی آئی افسر انمول سچان ہیں۔ یہ افسران اپنی ڈیوٹی کے ساتھ بڑا جرم کر رہے ہیں۔ آج ای ڈی۔سی بی آئی کی جانچ میں کسی شخص کے والدین اور کسی شخص کی بیوی کو بلاکر دھمکایا جارہا ہے ۔ ای ڈی- سی بی آئی والے پہلے گھر والوں کو اپنے ساتھ ایک کمرے میں بند رکھتے ہیں اور پھر جیل جا کر کہتے ہیں کہ تمہارے گھر والے ہمارے قبضے میں ہیں، بیان دو ورنہ ہم کچھ کردیں گے ۔
ایم پی سنگھ نے کہا کہ ای ڈی-سی بی آئی نے پہلے الزام لگایا کہ 100 کروڑ روپے کا شراب گھپلہ ہوا ہے ، پھر کہا کہ 20-30 کروڑ روپے کے گھپلے کے ثبوت مل گئے ہیں۔ کیس کی تفتیش آٹھ ماہ تک جاری رہی۔ اس پر عدالت نے پوچھا کہ اس 20-30 کروڑ روپے کے ثبوت کہاں ہے ؟ تو جواب آتا ہے کہ چھ لاکھ روپے کا ثبوت ہے ۔ دراصل یہ ای ڈی۔سی بی آئی کی تفتیش نہیں ہے بلکہ یہ ان کی چال اور ڈرامہ بازی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ای ڈی۔سی بی مسٹر مودی کے کہنے پر مسٹر کجریوال اوراے اے پی کو تباہ کرنے کی پوری کوشش اور سازش کر رہی ہے ، کیونکہ انہیں آج تک ایک بھی ثبوت نہیں ملا ہے ۔