ہفتہ, مئی 10, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

؎کانگریس تیس فیصد آبادی پر حکمران 

بی جے پی بلواسطہ یا بلواسطہ پنتالیس فیصد آباد ی پر !

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-05-16
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

کرناٹک میںکانگریس کے ہاتھوں بی جے پی کو جوشکست ملی اس نے مستقبل کے تعلق سے کچھ نئے سوالات اُبھار ے ہیں، کچھ مبصرین ، کچھ تجزیہ کار، کچھ سیاسی پنڈت ابھی سے اس چناوی نتیجہ کے تناظرمیں ۲۰۲۴ء میں ہونے جارہے عام انتخابات کے تعلق سے اٹکلیں لگانے اور تبصرہ پیش کرنے میں جٹ گئے ہیں۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ کرناٹک کے انتخابی نتائج موجودہ حکمران جماعت کے اقتدار کے انحطاط کا نقارہ ہے جبکہ کچھ تجزیہ کار اس خیال کے ہیں کہ نہیں ایسا کچھ بھی نہیں ہونے جارہا ہے البتہ اس بات پر متفق ہیںکہ حکمران جماعت کو فی الوقت مرکز میں جو عددی برتری حاصل ہے اس میںکافی حد تک کمی واقع ہوسکتی ہے۔
۲۰۱۹ء میں الیکشن سے قبل اور الیکشن کے بعد کانگریس مکت بھارت کا نعرہ بلند ہوا، اُس نعرے کے تناظرمیں کچھ تجزیہ کاروں اور سیاسی پنڈتوں نے یہ پیش گوئی کی تھی کہ ایساممکن نہیں، اس کیلئے انہوںنے کئی پہلو زیر بحث لائے اور ایسے کسی خواب کو ہندوستان کی کثیر الجہتی اور گنگا جمنی منظر نامے کے مخصوص تناظرمیں دیوانے کی بڑ قراردیا۔
بہرحال۲۰۱۹ء سے اب تک کے برسوں میں ملک کے بہت سارے دریائوں کا پانی بہہ کر سمندر کی اتھاہ گہرائیوں میں جذب ہوتا رہا لیکن نہ کانگریس کا خاتمہ ہوا اور نہ بی جے پی جو حکمران جماعت ہے ملک کی سبھی ریاستوں اور سو فیصد آبادی پر اپنی حکمرانی قائم کرپائی ہے۔ اس وقت جو منظرنامہ گراف کے حوالہ سے دستیاب ہے وہ توجہ طلب بھی ہے اور دلچسپ بھی۔
کرناٹک میںکانگریس نے اپنی جیت کے ساتھ ہی ملک کی چھ ریاستوں میںاپنی حکمرانی کا جھنڈا قائم کیا جو آبادی کے تناسب کے حساب سے ۳۰ فیصد ہے۔ بی جے پی ۹؍ریاستوں میں براہ راست حکمران ہے جو آبادی کے تناسب کے اعتبار سے ۳۴؍فیصد ہے البتہ یہ پارٹی دیگر ۶؍ریاستوں میں شریک اقتدار ہے جو آبادی کا ۵ء۱۱؍فیصد ہے۔ یعنی کل ملا کر مجموعی طور سے بی جے پی ۱۵؍ریاستوں بلواسطہ یا بلاواسطہ اقتدار ؍شریک اقتدار ہے جو مجموعی آبادی کا ۵ء۴۵؍ فیصد ہے۔ باقی ماندہ ۲۵؍ فیصد آباد ی پر نہ بی جے پی اور نہ ہی کانگریس کی حکمرانی ہے۔ دہلی اور پنجاب میں آپ نامی پارٹی اقتدارمیں ہے ۔ لیکن اس سارے منظرنامے کا ایک غور طلب ، دلچسپ اور توجہ طلب پہلو یہ ہے کہ جنوبی ہندوستان میں بی جے پی کہیں نظرنہیں آرہی ہے۔ تلنگانہ ، کیرالہ، تامل ناڈو، آندھرا پردیش ، جبکہ مشرق میں بہار، بنگال، اڈیسہ میں بھی بی جے پی نہیں ہے۔
کرناٹک میں پارٹی کی جیت باالخصوص عوام کے بھرپور حمایت اور حاصل منڈیٹ نے کانگریس کی قیادت اور ریاستوں میں پارٹی کیڈر کے اندر ایک نئے جوش جذبے اور حوصلے کو جلا بخشی ہے۔ اس نئے جوش جذبے اور حوصلے کو عوامی منڈیت میں تبدیل کرنے کیلئے آوازیں بلند ہونا شروع ہوگئی ہیںجبکہ بی جے پی کی قیادت کرنا ٹک میں اپنی شکست کے اسباب تلاش کرنے میں جٹ گئی ہے۔ لیکن پارٹی کی اقتدار سے بے دخلی اور الیکشن میں شکست کے جو کچھ بھی ظاہری اسباب دور سے نظرآرہے ہیں پارٹی کی قیادت، پارٹی کے اندر تجزیہ کار اور پیش کار ان عوامل اور اسباب کا اعتراف کرنے سے دامن چھڑانے کی کوشش کررہے ہیں۔
الیکشن سے ایک سال قبل ہی پارٹی اور برسراقتدار کچھ وزراء نے کچھ ایسے مدعے اُٹھائے جن کے نتیجہ میں کرناٹک میں ماحول نہ صرف مکدر ہوا بلکہ امن وقانون کے مسائل بھی اُٹھ کھڑے ہوئے جبکہ کچھ معاملات عدالتوں تک پہنچ گئے جہاں کچھ فیصلے ماورائے آئین، ماورائے عوامی خواہشات، ماورائے عوامی جذبات، ماورائے مقامی تہذیب وتمدن بھی سامنے آئے۔ حجاب، حلال وحرام، بلڈوزر، ٹیپو سلطان اور ساورکر ایسے نزاعی معاملات اُٹھاکر سال بھر فضا مکدر بنائی جاتی رہی۔ لیکن وقت آنے پر کرناٹک کے عوام نے ان سارے اشوز کو حقارت سے مسترد کرکے اپنی رواداری کی روایت پر ایک بار پھر مہر تصدیق ثبت کردی۔
الیکشن مہم کے دوران باالخصوص آخری مراحل پر وزیراعظم نریندرمودی نے کئی روڈ شو کئے جبکہ مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے بھی کئی انتخابی ریلیوں سے خطاب کیا اور دعویٰ کرتے رہے کہ ان کی پارٹی نہ صرف مطلوبہ ۱۱۲؍ ہدف حاصل کرے گی بلکہ زائد ۱۵؍ نشستیں بھی جھولی میں آجائیگی لیکن یہ انداز ے نتائج سامنے آنے کے بعد غلط ثابت ہوئے، البتہ کچھ تجزیہ کار اس آراء سے متفق نہیں کہ پارٹی کی شکست وزیراعظم کی شکست ہے۔ برعکس اس کے یہ شکست کرناٹک کی پارٹی قیادت کی ہے جو اپنے اوپر چالیس فیصد کمیشن کی وصولیابیوں کے دعوئوں اور الزامات غلط ثابت نہیں کرپائی، حجاب ، حلال اور ٹیپو کو جو وزراء اپنے اقتدار کے دبدبے اور نشے میں بڑے پیمانے پر اُچھالتے رہے الیکشن میدان میںعوام نے انہیں شکست سے دو چار کردیا۔ نفرت پھیلانے، نفرت کو جنم دینے اور نفرت کی سیاست کے علمبرداروں کیلئے کرناٹک کے عوام نے ایک واضح پیغام دیا جو اب دوسری ریاستوں تک یقینی طور سے اپنی رفتار کے ساتھ وسعت اختیار کرتا رہے گا۔
کرناٹک کے الیکشن نے جس ایک اور مگر اہم ترین پہلو کی طرف توجہ مبذول کی ہے اُس کا تعلق Inclusiveاور Ex-clusiveسیاست اور نظریہ سے ہے۔ زبانی جمع خرچی کے اعتبار سے شمولیتی سیاست اور اپروچ کا دعویٰ بھی کیا جارہاہے اور نعرہ بھی بلند کیا جارہاہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ غیر شمولیتی سیاست اور اپروچ کو نہ صرف ترجیح دی جارہی ہے بلکہ ہر ممکن سطح پر عملی جامہ بھی پہنایا جارہاہے اور آبادی کے مختلف طبقوں تک اس حوالہ سے پیغام رسانی بھی کی جارہی ہے۔کرناٹک کے عوام نے اس نوعیت کی سیاست کو بھی مسترد کردیا ہے اور واضح کیا ہے کہ آبادی کے سبھی طبقوں اور فرقوں کو ساتھ لے کر چلنے سے ہی معاشرتی سطح پر جہاں رواداری کی صدیوں پرانی روایت قائم و دائم رہ سکتی ہے وہیںیہ راستہ ترقی، خوشحالی اور قیام امن وسیاسی اور معاشرتی استحکام کا بھی ضامن ہے۔
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

تھوڑا وقت کو دینا پہ پڑے گا

Next Post

مسئلہ بھارت نے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کر کے کھڑا کیا، نجم سیٹھی

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
پاکستانی کرکٹ بورڈ اور ٹیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کااشارہ

مسئلہ بھارت نے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کر کے کھڑا کیا، نجم سیٹھی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.