چنئی//دہلی کیپٹلس کے ہیڈ کوچ رکی پونٹنگ نے اعتراف کیا کہ چنئی سپر کنگز کے ہاتھوں شکست کے بعد درمیانی اووروں میں بہت زیادہ ڈاٹ گیندیں کھیلنا ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوا۔
بدھ کی رات چیپاک اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں چنئی نے دہلی کے سامنے 168 رنز کا ہدف دیا جس کے جواب میں دہلی صرف 140 رنز بنا سکی۔ اس شکست کے ساتھ ہی دہلی پلے آف کی دوڑ سے بھی باہر ہو گئی۔
پونٹنگ نے میچ کے بعد پریس کانفرنس میں کہاکہ “ہم نے دو وکٹیں جلدی سے گنوائیں، پھر تیسری وکٹ بھی گری۔ اسپنرز آئے تو ہم تیزی سے رنز نہ بنا سکے۔ ہم نے درمیانی اوورز میں تقریباً 34 ڈاٹ بالز کھیلے۔ اگر آپ درمیانی اوورز میں اتنی زیادہ ڈاٹ بالز کھیلیں گے تو آپ کوئی ہدف حاصل نہیں کر پائیں گے۔
ڈیوڈ وارنر، فل سالٹ اور مچل مارش کی وکٹیں صرف 25 رنز پر گرنے کے بعد ریلی روسو اور منیش پانڈے نے دہلی کی اننگز کو سنبھالا۔ دونوں کے درمیان 59 رنز کی شراکت ہوئی لیکن اس کے لیے انہوں نے 59 گیندیں بھی کھیلیں۔
پونٹنگ نے کہاکہ ’’میرے خیال میں یہ پانچواں، چھٹا یا شاید ساتواں موقع ہے جب ہم نے پہلے اوور میں وکٹ گنوائی ہے۔ ایک بار تو ہم نے پہلے اوور میں دو وکٹیں بھی گنوا دیں۔ ہم اس کی طرف کام نہیں کر سکے، ظاہر ہے کہ ہم میچ کہاں ہارے ہیں۔”
دہلی نے ٹورنامنٹ کے آغاز میں نوجوان اوپنر پرتھوی شا کو بھی آزمایا، تاہم پانچ میچوں میں مایوس کن کارکردگی کے بعد انہیں چھٹے میچ سے باہر کردیا گیا۔
پونٹنگ نے کہاکہ “پرتھوی کا ٹیم میں نہ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ اس نے ہماری توقع کے مطابق پرفارم نہیں کیا۔ واقعی کسی نے موقع کو دونوں ہاتھوں سے نہیں پکڑا۔
اس دوران دہلی کے کپتان ڈیوڈ وارنر نے کہا کہ انہیں پاور پلے میں اچھی بلے بازی کرنے کی ضرورت تھی لیکن ‘وکٹیں گرنے’ کی وجہ سے ایسا نہیں کر سکے۔
وارنر نے کہاکہ “ہم نے پہلے ہی اوور میں ایک وکٹ گنوائی، ہماری اوپننگ جوڑی اہم ہے۔ ہماری ایک وکٹ بھی رن آؤٹ کی وجہ سے گری۔ ہم نے وکٹیں گرائیں اور خود پر دباؤ ڈالا۔ یہ مقصد قابل حصول تھا۔ ہمیں ایک بہتر ابتدائی چھ اوورز کی ضرورت تھی۔ ہم نے مختلف چیزوں کو آزمانے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہو سکے۔”
لے بازوں کی مشترکہ کوشش اور اسپنروں کی سخت گیند بازی کی بدولت چنئی سپر کنگز نے بدھ کو انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں دہلی کیپٹلس کو 27 رن سے شکست دے دی۔
چیپاک اسٹیڈیم کی سست پچ پر چنئی کا کوئی بھی بلے باز بڑا اسکور نہیں کرسکا، لیکن ہر ایک نے ٹیم کو 167/8 کے اسکور تک پہنچانے میں چھوٹی چھوٹی شراکت کی۔ جواب میں دہلی کی ٹیم 20 اوور میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر صرف 140 رن ہی بنا سکی۔
ریلی روسو اور منیش پانڈے نے دہلی کے لیے 59 رن کی شراکت داری کی، حالانکہ انھوں نے اس کے لیے 59 گیندیں بھی کھیلی تھیں۔ چنئی کے لیے معین علی نے چار اوور میں صرف 16 رن دیے، جب کہ رویندر جڈیجہ نے چار اوورز میں 19 رن دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔ اس اسپن جوڑی کے آٹھ اووروں نے دہلی کو ہدف تک نہیں پہنچنے دیا۔
چنئی 12 میچوں میں 15 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل میں دوسرے نمبر پر ہے، جب کہ دہلی 11 میچوں میں ساتویں ہار کے بعد پلے آف کی دوڑ سے باہر ہوگئی ہے۔
دہلی نے ٹاس ہارنے کے بعد بولنگ کا سٹیک آغاز کیا اور خلیل احمد نے پہلے اوور میں صرف چار رن دیے۔ رتوراج گائیکواد نے دوسرے اوور میں تین چوکے لگائے اور 16 رن بنائے، حالانکہ پاور پلے میں دہلی کا یہ واحد خراب اوور تھا۔
اکشر نے ڈیون کونوے (13 گیندوں، 10 رن) کو چھوٹے اسکور پر آؤٹ کیا جبکہ پاور پلے میں چنئی نے 49 رن بنائے۔ گایکواڈ اچھی لے میں نظر آ رہے تھے کیونکہ انہوں نے چار چوکوں کی مدد سے 24 رن بنائے لیکن پاور پلے کے فوراً بعد اکشر نے انہیں پویلین بھیج دیا۔
گائیکواڈ کی وکٹ گرنے سے چنئی کے رن ریٹ کو جھٹکا لگا۔ چنئی 10 اوور کے مکمل ہونے تک صرف 66 رن ہی بنا سکی جبکہ اس نے معین علی کا وکٹ بھی گنوا دیا۔ٹاپ آرڈر کے خاتمے کے بعد چنئی کو کچھ بڑے اووروں کی ضرورت تھی جو شیوم دوبے نے حاصل کئے۔ دوبے نے اپنی اننگز کا آغاز اکشر پٹیل کو چھکا لگا کر کیا، جب کہ اجنکیا رہانے (20 گیندوں، 21 رن) کا وکٹ لینے والے للت یادو کو دو چھکے لگا کر ان کے لے خراب کی۔