نئی دہلی//ریل پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) نے گزشتہ اپریل کے مہینے میں غیر مجاز ٹکٹ بکنگ کے خلاف ایک سخت مہم شروع کی، جس میں 42 سے زیادہ غیر قانونی سافٹ ویئر کو تباہ کیا گیا اور 955 دلالوں، سپر وینڈرز، وینڈرز اور ریٹیلرز کو گرفتار کیا گیا۔
سرکاری معلومات کے مطابق ریلوے سیکورٹی کو بڑھانے کے اپنے مشن کو مدنظر رکھتے ہوئے آر پی ایف نے اپریل میں ریلوے سیکورٹی کو درپیش دو اہم چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ملک گیر خصوصی مہم شروع کی۔ سب سے پہلے ریلوے ای ٹکٹوں کی دلالی سمیت دلالی میں ملوث مجرموں کی نشاندہی کرنا اور ان کے خلاف قانون کی دفعات کے تحت مناسب کارروائی کرنا تھا۔ دوسری مہم بلیک اسپاٹ اور پتھراؤ کے واقعات کا شکار ہونے والی نہایت حساس ٹرینوں کی نشاندہی کرنا تھا اور اس خطرے کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنا تھا۔
مہم کے دوران آر پی ایف اہلکاروں نے ریلوے اسٹیشنوں، ریزرویشن کاؤنٹرز اور آن لائن مواد کا باقاعدہ معائنہ کیا تاکہ غیر مجاز ٹکٹ بکنگ ایجنٹس کا پتہ لگایا جا سکے ۔ آر پی ایف کے اہلکاروں نے عوام کو غیر مجاز ایجنٹوں کے ذریعے ٹکٹ بک کروانے کے خطرات کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور انہیں ٹکٹ خریدنے کے لیے جائز ذرائع استعمال کرنے کی ترغیب دی۔ ان کوششوں کے نتیجے میں آر پی ایف نے 42 سے زیادہ غیر قانونی سافٹ ویئر کو تباہ کیا اور اور ایسے غیر قانونی سافٹ ویئر کے 955 دلالوں، سپر سیلرز، وینڈرز خوردہ فروشوں کو گرفتار کیا۔
اس کے علاوہ آر پی ایف نے وندے بھارت ایکسپریس سمیت چلتی ٹرینوں پر پتھراؤ کے واقعات میں اچانک اضافہ دیکھا، جو سفر کرنے والے مسافروں کی حفاظت کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے ۔ اس کو روکنے کے لیے آر پی ایف نے مقامی حکام اور گاؤں کی انتظامیہ، جیسے گرام پنچایتوں اور ان کے نمائندوں، اسکولوں، ٹریک کے ساتھ بستیوں، اور کالجوں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے پتھراؤ کے نتائج کے بارے میں عوام میں کئی بیداری مہم چلائی۔ اس معاملے پر اخبارات میں نوٹس اور پمفلٹ شائع کیے گئے اور عوام میں کتابچے تقسیم کیے گئے ۔ اس کے علاوہ آر پی ایف نے مختلف دیگر اقدامات کیے جیسے کہ بلیک اسپاٹس کی تعیناتی، ٹرین کے راستے کی نگرانی اور تجاوزات کے خلاف مہم، جس کے نتیجے میں ریلوے ایکٹ کی دفعات کے تحت 2773 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اس سلسلے میں پولیس، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ خصوصی کوآرڈی نیشن میٹنگز بھی کی گئیں جس کے نتیجے میں اس جرم میں ملوث 84 افراد کو گرفتار کیا گیا۔