چنئی// تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے ۔ اسٹالن نے ہفتہ کو مرکزی ٹیکسٹائل، کامرس اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل کو خط لکھا، جس میں درخواست کی کہ وہ کوالٹی کنٹرول آرڈر (کیو سی او) کے اصولوں کے بارے میں ٹیکسٹائل کی وزارت کے حکام کو ہدایات جاری کریں۔
مسٹر اسٹالن نے مسٹر گوئل کو لکھے ایک نیم سرکاری خط میں حکومت کی طرف سے فلیمینٹ یارن اور مصنوعی ریشوں پر عائد کیو سی او بشمول ملک سے باہر تیار کردہ بانس کے ریشوں پر سے استثنیٰ دینے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا کہ انہیں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مختلف حلقوں سے متعدد درخواستیں موصول ہو رہی ہیں، جن میں کچھ درخواستیں بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس) کے ذریعے مختلف قسم کے انسانی ساختہ ریشوں اور ویزکوز ریشوں کے سلسلے میں مختلف کیو سی او کے ذریعے لازمی سرٹیفیکیشن کے نفاذ سے متعلق ہیں۔
مسٹر اسٹالن نے کہا کہ انہیں اندیشہ ہے کہ وزارت ٹیکسٹائل کی طرف سے ویزکوز اسٹیپل فائبر کے حوالے سے جاری کردہ کوالٹی کنٹرول آرڈرز پر عمل درآمد کے لیے صرف ایک ماہ کا وقت دیا گیا ہے ۔ بعد ازاں اس میں مزید دو ماہ کی توسیع کر دی گئی تاکہ اسے 29 مارچ 2023 سے موثر بنایا جا سکے ۔ اسی طرح پولیسٹر اسٹیبل فائبر کیو سی او کو کیمیکل اور فرٹیلائزر کی وزارت نے 03 اپریل 2023 سے موثر بنایا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ فیشن سائیکلوں کی منصوبہ بندی چھ ماہ پہلے کی جاتی ہے اور خام مال حاصل کرنے کے لیے آرڈرز دیے جاتے ہیں، اس لیے ان پر عمل درآمد کی آخری تاریخ بہت سے جاری عمل کو متاثر کر سکتی ہے ۔