نئی دہلی// دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم منیش سسودیا نے عزم کے ساتھ کام کرتے ہوئے اسکول مینجمنٹ کمیٹی (ایس ایم سی) نے اس تعلیمی ماڈل کو کامیاب بنانے کے لیے کام کیا ہے۔
پچھلے سات سالوں میں کیجریوال حکومت نے دہلی میں تعلیم کو ایک نئی جہت دی ہے اور اسکول مینجمنٹ کمیٹی (ایس ایم سی) دہلی کے اس تعلیمی انقلاب کا ایک اہم ستون ہے۔
مسٹر سسودیا نے جمعہ کو ایس ایم سی کے ضلع اور اسمبلی سطح کے اراکین کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ دہلی کی تعلیم انقلاب کے چار ستون ہیں۔ اس میں ایمانداری، تعلیم کے لیے واضح وژن، تعلیمی بجٹ اور بہترین اسکول مینجمنٹ کمیٹی کا ماڈل شامل ہے۔ عزم کے ساتھ کام کرتے ہوئے اسکول مینجمنٹ کمیٹی نے اس تعلیمی ماڈل کو کامیاب بنانے کے لیے کام کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج دہلی کے تعلیمی ماڈل کا پورے ملک اور دنیا میں چرچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2015 سے دہلی کی اسکول مینجمنٹ کمیٹی نے دہلی کے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے وژن پر مل کر کام کیا ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج دہلی کی اسکول مینجمنٹ کمیٹی ماڈل جیسی کامیاب کوئی اور ایس ایم سی نہیں ہے۔ اب ہمیں اسکول مینجمنٹ کمیٹی کو بہتر بنا کر آگے لے جانا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ اسکول مینجمنٹ کمیٹی کے کام کو مزید مضبوط کیا جائے اور زیادہ سے زیادہ والدین کو اسکولوں سے جوڑا جائے تاکہ وہ بھی اپنے بچے کی پڑھائی میں حصہ دار بن سکیں۔
اس موقع پر دہلی اسمبلی ایجوکیشن اسٹینڈنگ کمیٹی کی چیئرپرسن آتشی نے کہا کہ آج ملک کی ہر ریاست میں اسکول مینجمنٹ کمیٹی کا انتظام ہے لیکن یہ صرف کاغذوں تک ہی محدود ہے۔ لیکن دہلی میں ایسا نہیں ہے۔ دہلی کی اسکول مینجمنٹ کمیٹی نے نچلی سطح پر کام کرکے یہاں کے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کا کام کیا ہے۔