سرینگر//
ایک فوجی میجر کی طرف سے پنجاب کے بھٹنڈہ کے ایک ملٹری سٹیشن میں چار فوجیوں کے قتل کے سلسلے میں درج کرائی گئی پولیس شکایت میں کہا گیا ہے کہ آج صبح ساڈھے چار بجے کرتا پائجامہ پہنے دو نامعلوم نقاب پوش افراد کو دیکھا گیا۔
فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق انہیں اڈے کے قریب ایک جنگل کی طرف بھاگتے ہوئے دیکھا گیا۔
این ڈی ٹی وی نے میجر کی طرف سے درج ایف آئی آر کی کاپی تک رسائی حاصل کی ہے۔
فائرنگ کے واقعے میں ہلاک ہونے والے چاروں فوجیوں کا تعلق فوج کے آرٹلری یونٹ سے تھا۔ فوجی، جن کی عمر۲۰ سال کے درمیان تھی، جب یہ واقعہ پیش آیا، سو رہے تھے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملٹری اسٹیشن پر دیکھے گئے نقاب پوشوں میں سے ایک کے پاس انساس اسالٹ رائفل تھی، جبکہ دوسرے کے پاس کلہاڑی تھی۔
تفتیش کاروں کو شبہ ہے کہ ایک انساس اسالٹ رائفل اور گولہ بارود جو دو دن قبل لاپتہ ہو گیا تھا وہ اس واقعے میں استعمال ہونے والا ہتھیار تھا۔ فوج نے آج شام ایک بیان میں کہا کہ رائفل اور میگزین برآمد کر لیا گیا ہے۔ انہیں فرانزک تجزیہ کے لیے بھیجا جائے گا۔
فوج نے کہا کہ ہتھیار میں گولیوں کی بیلنس نمبر فرانزک تجزیہ کے بعد ہی دستیاب ہوگی۔فوج اور پنجاب پولیس مشترکہ طور پر واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
فوج نے کہا کہ اس واقعے کے سلسلے میں کسی کی شناخت یا حراست میں نہیں لیا گیا ہے۔
اس سے پہلے پولیس نے واقعہ میں دہشت گردی کو خارج ازامکان قراردیا تھا ۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اس معاملے کی رپورٹ مانگی ہے جس پر آرمی چیف جنرل منوج پانڈے کی جانب سے معلومات فراہم کیے جانے کا امکان ہے۔