نئی دہلی//(ویب ڈیسک)
ہندوستان نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے دورہ اروناچل پردیش پر چین کے تبصروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے اعتراضات سے زمینی حقیقت نہیں بدلتی۔
چین نے شاہ کے اروناچل پردیش کے دورے کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اس علاقے کا دورہ بیجنگ کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے آج ایک بیان میں کہا’’ہم چینی سرکاری ترجمان کے تبصروں کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ ہندوستانی رہنما معمول کے مطابق ریاست اروناچل پردیش کا سفر کرتے ہیں جیسا کہ وہ ہندوستان کی کسی دوسری ریاست کا سفر کرتے ہیں‘‘۔
باگچی نے کہا کہ اروناچل پردیش ہندوستان کا اٹوٹ اور ناقابل تنسیخ حصہ تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا۔’’ اس طرح کے دوروں پر اعتراض کرنا معقول نہیں ہے اور مذکورہ حقیقت کو تبدیل نہیں کرے گا‘‘۔
وزارت خارجہ کے بیان کی بازگشت وزیر داخلہ نے اروناچل پردیش کے انجاو ضلع میں ایک گاؤں کی بہبود کے پروگرام کے آغاز کے موقع پر کہی تھی، جو کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) سے تقریباً۱۱ کلومیٹر اور بھارت، چین اور میانمار کے سہ رخی جنکشن سے ۴۰کلومیٹر دور ہے۔
وزارت خارجہ کے بیان کی بازگشت وزیر داخلہ نے اروناچل پردیش کے انجاو ضلع میں ایک گاؤں کی بہبود کے پروگرام کے آغاز کے موقع پر کہی تھی، جو کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) سے تقریباً۱۱کلومیٹر اور بھارت، چین اور میانمار کے سہ رخی جنکشن سے۴۰کلومیٹر دور ہے۔
شاہ نے کہا’’وہ دن گئے جب لوگ ہماری زمین پر قبضہ کر لیتے تھے۔ اب، وہ ہماری زمین کی ایک ٹِپ بھی نہیں لے سکتے‘‘۔
گزشتہ ہفتے، چین نے اروناچل پردیش میں کچھ جگہوں کے’نام تبدیل‘کر دیے جن پر وہ اپنے علاقے کا حصہ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔