سرینگر///
مرکزی وزیر‘ نتن گڈکری نے کہا ہے کہ دہلی،جموں،سرینگر ہائی وے کی تکمیل کے بعد کشمیر میں سیاحوں کی آمد میں چار گنا اضافہ ہو گا۔
سڑک، شاہراہوں اور نقل و حمل کے وزیر نے منگل کو ۹۲۴ میٹر لمبی بانہال،قاضی گنڈ سرنگ کا معائنہ کیا، جو رامبن ضلع میں تقریباً تین کلومیٹر کے لینڈ سلائیڈنگ اور حادثے کا شکار علاقے کو بائی پاس کرے گی۔
گڈکری نے سرنگ کے معائنہ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا ’’اگلے دو سالوں میں اس سڑک کے مکمل ہونے کے بعد، سیاحوں کی آمد (جموں و کشمیر میں)۴ گنا سے زیادہ بڑھ جائے گی۔ اس سے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ریزورٹس اور ریستوراں کی تعداد میں اضافہ ہو جائے گا‘‘۔
وزیر نے یقین ظاہر کیا کہ سڑکوں کے پراجیکٹس کی تکمیل کے بعد بڑی ترقی ہوگی، لوگوں کو روزگار ملے گا اور مرکز کے زیر انتظام علاقے سے غربت کا خاتمہ ہوگا۔لائف لائن (ہائی وے) سے جموں و کشمیر کو سماجی و اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے۔
گڈکری نے کہا’’جموں اور کشمیر میں، ہم ۲۵ء۱ لاکھ کروڑ روپے کی لاگت سے سڑک کے منصوبے بنا رہے ہیں۔۲۵ سے ۳۰ہزار کروڑ روپے کے روپ ویز اور کیبل کاروں کی ۲۰ سے ۲۲ تجاویز ہیں جو ہم کر رہے ہیں۔ اس سے جموں و کشمیر کی سیاحت میں ۴گنا اضافہ ہوگا۔ جموں و کشمیر خود کفیل اور خوشحال ہو گا۔
اس سے پہلے گڈ کری کا کہنا تھا کہ سرینگر، جموں قومی شاہراہ کے۴۵کلو میٹر طویل حصے پر۵ٹنل تعمیر کی جائیں گی جن میں سے ایک ٹنل کا افتتاح کیا گیا جبکہ چار دیگر پر کام جاری ہے ۔
گڈکری نے کہا کہ پانچوں ٹنلز مکمل ہونے کے بعد اس قومی شاہراہ کا سفر صرف تین گھنٹوں میں طے کیا جائے گا۔
مرکزی وزیر نے باتوں کا اظہار منگل کو یہاں ایک تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
گڈکری نے کہا’کل۲۴۵کلو میٹر طویل سرینگر‘جموں قومی شاہرا ہ کے۴۵کلو میٹر حصے پر پانچ ٹنلز تعمیر ہوں گی ‘۔
ان کا کہنا تھا’آج ہم نے ایک ٹنل کی تعمیر میں کامیابی حاصل کی ہے ، ان پانچ میں سے تین ٹنلز اگلے سال کے ماہ مارچ تک مکمل ہوں گی جبکہ پانچواں ٹنل قدرے مشکل ہے جس کا تعمیری کام مکمل ہونے میں کچھ وقت لگے گا‘۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ شاہراہ پر ایک ریزورٹ بنایا جائے گا جہاں کشمیری دستکاریوں کی نمائش کی جائے گی۔انہوں نے کہا’اور ٹنلوں کا کام مکمل ہونے کے بعد اس روڈ کو کٹرہ اور پھر دہلی کے ساتھ ملایا جائے گا اور اس طرح جموں وکشمیر کا باقی ملک کے ساتھ سڑک رابطہ ہوگا‘۔