سرینگر//
سینٹرل ریزرو پولیس فورسز(سی آر پی ایف) جموں وکشمیر میں امن وامان کو قایم کرنے کیلئے کارگر اقدامات انجام دے رہی ہے،جبکہ امرناتھ یاترا کو خوش اسلوبی سے انجام دینے کے لیے بھی سی آر پی ایف نے تمام تر انتظامات کیے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار آئی جی سی آر پی ایف (کشمیر آپریشنز) ایم ایس بھاٹیہ نے آج سی آرپی ایف کے۱۱۰ویں بٹالیں کے یوم تاسیس کے موقع پر لیتہ پورہ میں منعقد ایک تقریب کے حاشیہ پر ذرائع ابلاغ کے ساتھ کیا۔
بھاٹیہ نے بتایا کہ امرناتھ یاترا کو خوش اسلوبی اور پرامن طور منعقد کرانے کے لیے سی آر پی ایف نے تیاریاں شروع کی ہے اوت جو بھی لازمی اقدامات اٹھانے ہیں، اس پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یاترا کے علاوہ یاتریوں کے کھانے پینے اوردیگر سہولیات کو مد نظر رکھا گیا ہے، تاکہ یاترا بہتر طریقے سے انجام دی جائے۔
اس سے قبل بھاٹیہ کی اہلیہ نے لیتہ پورہ ہیڈکوارٹر میں سی آر پی ایف ریزنگ ڈے کا افتتاح کیا ۔
اس موقع پر ایک سو دس بٹالین کے ہیڈکوارٹر کو دلہن کی طرح سجایا گیا تھا جبکہ جوانوں کی دل لبھانے کے لیے مختلف قسم کے پروگرام منعقد کیے گیے تھے۔
پہلی بار سی آر پی ایف کی ریزنگ ڈے تقریب میں کشمیر کے آرٹ اور کلچر کو بھی دکھانے کی کوشش کی گئی تھی۔ اس موقع پر سی آر پی ایف ۱۱۰ویں بٹالین کے کمانڈنگ آفیسر یوگیش پروہت نے مہمانوں کا استقبال کیا اورنوجوانوں کو ریزنگ ڈے کی مبارکباد پیش کی۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے گچھ روز قبل راج بھون جموں میں شری امرناتھ شرائن بورڈ کی ۴۴ویں میٹنگ کی صدارت کی۔میٹنگ میں شرائن بورڈ سمیت تمام متعلقہ محکموں کے سینیئر افسران نے شرکت کی
۔میٹنگ میں جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری ڈاکٹر مہتا نے تمام محکموں پر زور دیا کہ وہ اپریل مہینے میں ہی ضروری ٹینڈرنگ اور کنٹریکٹ سے متعلق دیگر طریقہ کار کو مکمل کریں۔میٹنگ میں سالانہ امرناتھ یاترا کے آغاز اور کل مدت کا ذکر نہیں کیا گیا۔تاہم حکام کے مطابق امرناتھ یاترا کے آغاز کیلئے۲۰جون اور۲۷جون کو بات چیت کی گئی۔ چونکہ یاترا کا اختتام ۳۰؍ اگست یعنی رکشا بندھن کے موقعے پر ہوتا ہے، اس لیے یاترا۲۷؍ جون کو شروع ہو سکتی ہے یا اس کے چند دن بعد ہوسکتی ہے۔