نئی دہلی// دہلی ہائی کورٹ نے چار نجی کمپنیوں کے ذریعہ مبینہ طورپر کروڑوں روپے کے غیر قانونی لین دین کے معاملے میں ملزم عام آدمی پارٹی (آپ) کے رہنما اور دہلی حکومت کے سابق وزیر ستیندر جین اور دیگر کی ضمانت کی عرضی مسترد کردی۔
جسٹس دنیش کمار شرما کی سنگل بنچ نے ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار ایک بااثر شخص ہے ، جو شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرسکتا ہے ۔
جسٹس شرما نے نچلی عدالت کے ذریعہ تہاڑ جیل میں بند جین کی درخواست کو خارج کرنے کے فیصلے کو درست قرار دیا۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ( ای ڈی )نے منی لانڈرنگ کے معاملے میں گزشتہ سال 30 مئی کو ستیندر جین کو گرفتار کیا تھا۔ جین طویل عرصے سے تہاڑ جیل میں بند ہیں۔
ای ڈی کا الزام ہے کہ مسٹر جین 4 نجی کمپنیوں کے ذریعے غیر قانونی لین دین میں ملوث تھے ۔
ہائی کورٹ نے دیگر ملزمان کے علاوہ ویبھو جین اور انکش جین کی درخواستوں کو بھی خارج کر دیا۔
اس سے قبل گزشتہ سال 17 نومبر کو ٹرائل کورٹ نے تینوں ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔تینوں ملزمان نے وکاس دھول کی خصوصی عدالت کے فیصلے کو یکم دسمبر 2022 کو دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
ہائی کورٹ نے متعلقہ فریقین کے دلائل سننے کے بعد 22 مارچ 2023 کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
واضح رہے اس وقت نائب وزیر اعلی منیش سسودیا اور وزیر صحت ستیندر جین بدعنوانی کے الزامات میں گھرے ہوئے ہیں اور انہوں نے 28 فروری کو دہلی حکومت کی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔دونوں رہنما مختلف الزامات میں عدالتی حراست میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔