ہفتہ, مئی 10, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

منشیات: کشمیر پر منڈلاتاسنگین خطرہ

کشمیر کس بربادی کا منتظر ہے؟

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-04-01
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

کشمیر باالعموم اور کشمیر ی عوام باالخصوص نہ جانے خیالوں کی کس دُنیا میں جی رہے ہیں اوراپنے مستقبل کے حوالہ سے ’’حال‘‘ پر نگاہ رکھے بغیر مطمئن نظرآرہے ہیں۔حالیہ کچھ برسوں سے مسلسل یہ چیخ وپکار کی جارہی ہے کہ کشمیر تباہی و بربادی کی سمت میں تیزی کے ساتھ گامزن ہے اور اپنی انفرادی اور سماجی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے اُس تباہی وبربادی جو سایہ فگن ہوچکی ہے کو ختم کرنے کیلئے متحرک اور فعال ہوجائیں لیکن بے اعتنائی ، بے حسی اور مجھے کیا ہے کا سا انداز فکر اور اپروچ کو اپنے گلے کا ہار بنائے بڑے فخر کے ساتھ اپنے کاررواں کو آگے ہانگ رہے ہیں۔
چند برس قبل تک چھ لاکھ کے قریب آبادی منشیات کی لت میں مبتلا ظاہر کی جاتی رہی، ان گذرے چند برسوں کے دوران مختلف حلقوں کی جانب سے انسداد منشیات کی تحریکیوں کو استوار کرنے اور منشیات کے دھندے میں ملوث افراد جن میں سمگلروں کی اچھی خاصی تعداد بھی شامل ہے کی گرفتاری کا دعویٰ کے ساتھ ساتھ کروڑوں روپے مالیت کی منشیات کی ضبطی کے بھی دعویٰ سامنے آتے رہے ۔
لیکن جو تازہ ترین سروے رپورٹ سامنے آئی ہے وہ نہ صرف چونکا دینے والی ہے بلکہ پُرتشویش ہے اور اس بات کی طرف واضح اشارہ کررہی ہے کہ جوں جوں دوا کی مرض بڑھتا گیا کے مصداق منشیات کی لت میں مزید ۴؍ لاکھ افرادکااضافہ ہوکر اب یہ دس لاکھ سے تجاوز کرگیا ہے ۔ پارلیمنٹ میں گذشتہ روز منسٹری آف سوشل جسٹس نے اس حوالہ سے ایک سروے رپورٹ پیش کی جس سے رونگٹے کھڑے ہوتے ہیں۔
سروے پورٹ میں اس بات کا اعتراف کیاگیا کہ منشیات کی لت میں مبتلا افراد جن میں خواتین کی بھی اچھی خاصی تعداد شامل ہے کی آبادی بڑھ رہی ہے ۔ چونکہ یہ سروے ڈیڑھ سال قبل کی ہے لہٰذا ممکن ہے کہ منشیات کی لت میں مبتلا افراد کی تعداد میں مزید اضافہ بھی ہوسکتاہے ۔ اس سروے رپورٹ میں گذشتہ چار پانچ برسوں کے دوران جموںوکشمیر میںمنشیات کی زیر کاشت رقبے کے حوالہ سے بھی کچھ اعداد کا احاطہ کیاگیا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ بھنگ وغیرہ کے زیر کاشت رقبے میں بھی اضافہ ہوا ہے جو بحیثیت مجموعی ۲۰؍ ہزار ۷۶۸؍کنال ہے۔ اس اراضی پر بھنگ وغیرہ کی فصل ان برسوں کے دوران تباہ کردی گئی۔
نشہ کی یہ لت وبائی بیماری کی طرح پھیل رہی ہے، مختلف نشہ آور اشیاء کے استعمال میں سونگھنے والی ادویات کی لت میں مذکورہ سروے رپورٹ کے مطابق ایک لاکھ ۲۷؍ہزار مرد اور ۷۰۰۰ ہزار خواتین یہ اعزاز اپنے لئے حاصل کرچکے ہیں ۔ کیا سروے رپورٹ کی مندرجات بحیثیت مجموعی اہل کشمیر کے لئے پرتشویش اور بہت بڑا صدمہ نہیں!
کشمیرکو یوں کئی ایک خطرات کاسامنا ہے جن سے آبادی کے مختلف طبقے اپنی استعداد کے مطابق جھوج رہے ہیں اور نمٹ بھی رہے ہیں لیکن آبادی کا ایک بڑا طبقہ جس کی تعداد ۱۰؍لاکھ سے تجاوز کرتی جارہی ہے نشہ کی لت میں مبتلا ہوچکی ہے کیا یہ سب سے بڑا خطرہ نہیں جس کا تعلق کشمیر کی معاشرت اور معاشرتی زندگی، مجموعی صحت، بقاء اور سلامتی کے ساتھ ساتھ حال اور مستقبل سے ہے غوروفکر اور کچھ نہ کچھ کرنے کی دعوت بھی دے رہاہے اور ہم سب کیلئے لمحہ فکر یہ بھی ہے۔
اگر کشمیری عوام محسوس کررہے ہیں کہ ہرمعاشرے میں نشہ کے عادی لوگ موجود ہیں اور ایسے لوگوں سے نمٹنے کیلئے سرکار اور اس کی مشینری موجود ہے اور اسی کی یہ ذمہ داری ہے تو یہ محسوس، فرض کی غلط تعبیر ہے اور معاندانہ انداز فکر وعمل کا غماز بھی ۔ یہ سارا منظرنامہ اس بات کی طرف واضح اشارہ کررہاہے کہ کشمیر اپنی تاریخ کے ایک ایسے موڈ پر ہے جو اس کی تباہی وبربادی کا پیغام دے تو رہا ہے لیکن اس پیغام کو سنی ان سنی کیاجارہاہے۔ آخر کس کا انتظار کیا جارہاہے؟
جس معاشرے میں نشہ آوروں کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہو، جس آبادی کا ایک طبقہ مادی ہوس میںغرق ہوکر اپنی زمینوں کو منشیات کی کاشت کیلئے استعمال کرنے کا خوگر بن چکا ہو، جس معاشرے میںمنشیات کے سمگلروں ، تقسیم کار، کھپت کار زور پکڑے جارہے ہوں اور پھر بھی ان کی قطار ٹوٹ نہیں پارہی ہو، کیا اُس معاشرے کا کم سن بچہ، لڑکیاں اور نافہم بچے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
کیا یہ حقیقت نہیں کہ اب تک نشہ کے عادی بعض افراد راہ زنی، چوری ، ڈکیتی ، مارپیٹ ،جیب تراشی، خواحشات کے فروغ، قتل اور عصمتوں پر حملوں میںملوث نہیں پائے گئے۔ ابھی چند ہی گھنٹے پہلے سوپور کے نواح میں ایک نشی بیٹے نے کیا اپنی ماں، جس نے اس کو جنم دیا، کا سفاکانہ قتل نہیں کیا؟
کیا ہم تماشہ بین بن کر معاشرے کی تباہی اور معاشرتی اقدار کی سنگین پامالی کے متحمل ہوسکتے ہیں؟ اس بات پر غور کیوں نہیںکیاجارہا ہے کہ کوئی تو ہے جو کشمیر اور کشمیریوں کا دُشمن ہے اور منشیات کو وادی میں سمگل کراکر ہماری نوجوان نسل کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے، یہ پرایا بھی ہوسکتاہے، کوئی اپنی صف کا بھی ہوسکتا ہے، سرحدوں سے دور بیٹھا کوئی فرد، جماعت ،ادارہ یا ایجنسی بھی ہوسکتی ہے، کیونکہ کشمیرمیں منشیات کی کوئی فیکٹری نہیںہے۔ ماسوائے کشمیر کے کچھ علاقوں میں وہ اراضی جس پر بھنگ کی کاشت کی جاتی ہے لیکن حکومتی سطح پر اس وباء کو روکنے کی نہ جرأت ہے اور نہ کوئی عبرتناک قانون، اگر چہ انہی کالموں میں بار بار مطالبہ کیاجاتارہا ہے کہ اس بڑھتی وباء پر قابو پانے کیلئے ایک قابل عمل راستہ یا طریقہ یہ ہے کہ ایسی اراضی کو بحق سرکار کچھ برسوں کیلئے ضبط کیاجائے، ہر سال بھنگ کی فصل تباہ کرنے کا ڈرامہ یا مشق کا اعادہ کوئی سنجیدہ کارروائی نہیں کہلاسکتی ہے۔
بہرحال جو لوگ منشیات کی لت میں آگئے ہیں ان کی باز آبادی کیلئے جموں وکشمیر میںصرف ایک مرکز ہے جو صورتحال کے پیش نظر نا مکتفی ہے۔ ضرورت ہے ایسے مراکز ضلع سطح پر قائم کئے جائیں اگر چہ یوٹی میں فی الوقت دس کے قریب ڈی ایڈکشن مراکز موجود ہے لیکن دس لاکھ نشہ آوروں کی موجودگی میں یہ بھی ناکافی ہیں۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

چھپا چھپی کاکھیل

Next Post

پلوامہ میں کمسن لڑکی کی لاش پر اسرار حالت میں برآمد

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
وادی میں۲۰۲۱سے اب تک۳۶۵خود کشیوں کے واقعات‘۱۲۷ لوگ از جان ہو ئے

پلوامہ میں کمسن لڑکی کی لاش پر اسرار حالت میں برآمد

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.