نئی دہلی//
راہول گاندھی کو پارلیمنٹ سے نااہل قرار دینے پر اپوزیشن کا نیا بندھن، آج وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے سخت تنقید کا نشانہ بنا، جنہوں نے اسے’بدعنوانوں کا ایک اسٹیج پر اکٹھا ہونا‘ قرار دیا۔اپنی ایک مضبوط تقریر میں، پی ایم مودی نے مرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال کا الزام لگاتے ہوئے۱۴پارٹیوں کے سپریم کورٹ جانے کی کوشش کے درمیان پوری اپوزیشن کو نشانہ بنایا۔
درخواست میں اپوزیشن جماعتوں نے سپریم کورٹ سے کہا ہے کہ سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جیسی ایجنسیاں صرف بی جے پی کے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ عدالت کیس کی سماعت ۱۵؍ اپریل کو کرے گی۔
پی ایم مودی نے دہلی میں بی جے پی ہیڈکوارٹر میں کہا’’ہمارے پاس آئینی اداروں کی مضبوط بنیاد ہے، اسی لیے ہندوستان کو روکنے کے لیے، آئینی اداروں پر حملہ کیا جا رہا ہے‘‘۔
کانگریس کی طرف سے جمہوریت بچاؤ مشعال شانتی مارچ پر سخت ردعمل میں میں وزیر اعظم نے کہا’’ایجنسیاں جب کارروائی کرتی ہیں تو ان پر حملہ کیا جا رہا ہے، عدالتوں پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ کچھ پارٹیوں نے ’بدعنوان بچاؤ مہم‘ شروع کر دی ہے‘‘۔
وزیر اعظم نے اعداد و شمار کے ساتھ بدعنوانی کو روکنے کے اپنی پارٹی کے دعووں کی بھی حمایت کی۔
مودی کا کہنا تھا’’کانگریس کے دور میں پی ایم ایل اے (منی لانڈرنگ کے خلاف قانون) کے تحت، کل۵ہزار کروڑ روپے ضبط کیے گئے تھے، لیکن بی جے پی کے تحت، ہم نے تقریباً دس لاکھ کروڑ روپے ضبط کیے ہیں۔۲۰ ہزار معاشی مجرم جو بھاگے تھے‘ ہم نے پکڑے ہیں‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا’’سات دہائیوں میں پہلی بار بدعنوانوں کے خلاف ایسی کارروائی کی جا رہی ہے‘‘۔
مودی نے مزید کہا کہ جب ہم اتنا کچھ کریں گے تو کچھ لوگ ناراض ہوں گے لیکن ان کے (اپوزیشن) کے جھوٹے الزامات کی وجہ سے کرپشن کے خلاف کارروائی نہیں رکے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بی جے پی ملک میں خاندانی طور پر چلنے والی سیاسی تنظیموں کے درمیان واحد پین انڈیا پارٹی کے طور پر ابھری ہے کیونکہ اس نے اپنے حریفوں کی خامیاں تلاش کرنے اور الزام تراشی کرنے کے بجائے تمام مشکلات کا مقابلہ کرتے ہوئے لوگوں کے ساتھ زمین پر کام کیا ہے۔
مودی نے کہا’’بی جے پی نے اپنا سفر صرف دو لوک سبھا سیٹوں سے شروع کیا اور ۲۰۱۹ میں۳۰۳ تک پہنچ گئی۔ کئی ریاستوں میں، ہمیں ۵۰ فیصد سے زیادہ ووٹ ملے‘‘۔انہوں نے مزید کہا’’شمال سے جنوب اور مشرق سے مغرب تک، بی جے پی آج کل ہندستان کی واحد پارٹی ہے‘‘۔
مودی کاکہنا تھا کہ بی جے پی نہ صرف دنیا کی سب سے بڑی بلکہ مستقبل کی سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کا واحد مقصد ایک جدید اور ترقی یافتہ ہندوستان بنانا ہے۔