کیا سمارٹ سٹی پروجیکٹ کا ملک میں ہو رہے جی ۲۰ اجلاسوں کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ؟جواب آپ بھی جانتے ہیں اور ہم بھی کہ … کہ دونوں میں آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے… سمارٹ سٹی پروجیکٹ وزیر اعظم مودی کے پہلے دور اقتدار کے دوران وضع اور شروع کردہ ایک قومی سطح کا پروجیکٹ ہے‘ جو ملک کے کئی شہروں میں مکمل بھی ہو چکا ہے …جموں اور سرینگر میں اس پروجیکٹ کے تحت ابھی کام جاری ہے… یعنی ان دونوںشہروں میں ابھی یہ پروجیکٹ مکمل نہیں ہوا ہے… یہ پایہ تکمیل کو نہیں پہنچاہے … اور اللہ میاں کی قسم ہمیں اس پر کوئی اعتراض بھی نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے… اعتراض اگر ہے تو اس ایک بات پر ہے کہ غیر ضروری طور پر سرینگر میں جاری سمارٹ سٹی پروجیکٹ کو کشمیر میں منعقد ہونے والے جی ۲۰ کے اجلاس سے جوڑا جا رہا ہے… اسی لئے صوبائی انتظامیہ کہہ رہی ہے کہ سمارٹ سٹی کے تحت شہر میں ہاتھ میں لیا گیا کام ۱۵؍اپریل تک مکمل ہو گیا … اگر اتنے برسوں سے شہر نے سمارٹ ہونے کا انتظار کیا … کیا کچھ اورمہینے انتظار نہیںکر سکتا ہے… یقینا کر سکتا ہے… لیکن صوبائی انتظامیہ کو کیا کہئے گا کہ یہ بات اس کی سمجھ میں نہیں آ رہی ہے اور… اور شہر … خاص کر سول لائنز کی ہر سڑک کو کھود کے رکھ دیا ہے… اس کو توڑ کے رکھ دیا ہے… نتیجہ … صاحب نتیجہ یہ کہ عام لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے اور… اور اس لئے کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ انتظامیہ کی دلچسپی … جی ۲۰ کے اجلاس میں ہے… لوگوں کے مسائل میں نہیں … اسی لئے تو وہ وقت کے خلاف جنگ کررہی ہے اور… اور رات دن اس کوشش میں لگی ہو ئی ہے کہ جن راستوں سے کل کو جی ۲۰ کے شرکاء کا گزر ہو … وہ راستے سمارٹ ہوں … اب انتظامیہ نے سمارٹ کا کیا مطلب سمجھ لیا ہے‘ یہ ہم نہیں جانتے ہیں … اور بالکل بھی نہیں جانتے ہیں کہ… کہ اگر ہم کچھ جانتے ہیں تو یہ ایک بات جانتے ہیں کہ شہر کو سمارٹ بنانے کے نام اور کام پر اس کی سڑکوں کو مزید تنگ کیا جارہا ہے … کیوں کیا جارہاہے … ہم یہ سمجھ نہیں رہے ہیں کہ… کہ ہم نے سنا تھا کہ شہروں میں سڑکوں کو کشادہ کرنے کی کوششیں ہو تی ہیں …لیکن اپنے شہر میں انہیں تنگ کیا جارہا ہے… اور سڑکوں کو تنگ کرنے کو سمارٹ … سمارٹ شہر کا نام دیا جارہا ہے ۔ ہے نا؟