سرینگر/۱۸مارچ
لیفٹیننٹ گورنر جموں و کشمیر منوج سنہا نے ہفتہ کے روز کہا کہ وہ لوگ جو اپنی پانچ نسلوں کی جائیدادیں جمع کر رہے ہیں وہ پراپرٹی ٹیکس لگانے کیلئے جموں و کشمیر حکومت کو گالی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کو لوٹ مار کے ذریعے گمراہ کیا جا رہا ہے اور قانون کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کی مہم چلائی جا رہی ہے۔
’’جن لوگوں نے اپنی پانچ نسلوں کی جائیدادیں جمع کر رکھی ہیں وہ پراپرٹی ٹیکس لگانے پر ہمارے ساتھ زیادتی کر رہے ہیں۔ وہ سرکاری خزانے میں چند سو ادا کرنے سے بھاگ رہے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی یہ لوگ اپنے پاس موجود جائیدادوں کے کرایہ کے حساب سے ۸ لاکھ روپے وصول کر رہے ہیں‘‘۔
سنہا نے سرینگر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔
ایل جی نے کہا کہ بعض اوقات چیزوں کو ترتیب دینے کے لیے سخت فیصلے لینا ناگزیر ہو جاتا ہے۔ ایل جی نے کہا’’کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ جموں و کشمیر ان کی ذاتی ملکیت ہے، لیکن میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ موجودہ حکومت صرف جموں و کشمیر کے غریب اور عام لوگوں کو سنیں گے اور پراپرٹی ٹیکس کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے والوں کو خاطر میں نہیں لایا جائے گا‘‘۔
سنہا نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر حکومت نے پراپرٹی ٹیکس کے بارے میں عام لوگوں سے تجاویز حاصل کرنے کے لیے ٹول فری نمبرز کو پبلک کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ عام اور غریب لوگوں کی تجاویز کو مدنظر رکھا جائے گا اور انہیں مایوس نہیں کیا جائے گا۔
ایل جی نے کہا کہ ملک کی ہر ریاست اور یو ٹی پراپرٹی ٹیکس ادا کر رہی ہے۔ جموں و کشمیر آخری ہے جہاں اسے لاگو کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ اگر ہم اس کا موازنہ دوسرے حصوں سے کریں تو جموں کشمیر واحد یو ٹی ہے جہاں چارجز بہت کم طے کیے گئے ہیں۔
سنہا نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر بھر میں مذہبی مقامات کو ٹیکس میں شامل نہیں کیا گیا ہے ۔ان کا مزید کہنا تھا’’سرینگر کے رہائشیوں کی طرف سے ادا کردہ ٹیکس سری نگر میونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی) کے کھاتے میں جمع کیا جائے گا جو اسے عام لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کیلئے ترقیاتی کاموں پر خرچ کرے گا۔‘‘