سرینگر/۱۲؍اپریل
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا دعویٰ ہے کہ انہیں شوپیاں کے حرمین میں ایک کشمیری پنڈت جس پر حال ہی میں حملہ کیا گیا، کے گھر جانے سے روکنے کے لئے منگل کے روز خانہ نظر بند رکھا گیا۔
محبوبہ نے الزام لگایا کہ حکومت ہند جان بوجھ کر غلط پروپگنڈا کر رہی ہے کہ کشمیری مین اسٹریم اور مسلمان پنڈتوں کی کشمیر سے ہجرت کے ذمہ دار ہیں۔
صدر نے یہ باتیں منگل کو اپنے ایک ٹویٹ میں کہیں۔ان کا ٹویٹ میں کہنا تھا’’مجھے خانہ نظر بند رکھا گیا کیونکہ میں شوپیاں ایک کشمیری پنڈت جس پر حال ہی میں حملہ ہوا، کے گھر جانا چاہتی تھی‘‘۔
سابقہ وزیرا علیٰ نے کہا’’ حکومت ہند جان بوجھ کر غلط پروپگنڈا کر رہی ہے کہ کشمیری مین اسٹریم اور مسلمان پنڈتوں کی کشمیر سے ہجرت کے ذمہ دار ہیں اور وہ یہ نہیں چاہتی ہے کہ یہ من گھڑت بیانیہ بے نقاب ہوجائے ‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ شوپیاں میں رواں ماہ کی چار تاریخ کو سونو کمار بالاجی نامی ایک کشمیری پنڈت پر بندوق برادروں نے گولیاں برسائی تھی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے ۔