سرینگر/۵۱مارچ
قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے ملی ٹینسی سازش کیس کے سلسلے میں پنجاب اور جموںکشمیر میں 14 مقامات پر چھاپہ ماری کے دوران ڈیجیٹل اور قابل اعتراض مواد ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔
این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ملی ٹینسی کیس کے سلسلے میں تحقیقاتی ایجنسی نے سرینگر، بارہمولہ، پلوامہ، اننت ناگ ، کٹھوعہ اور پنجاب میں 14 مقامات پر چھاپے مارے ۔
ترجمان نے کہاکہ یہ مقدمہ جموں وکشمیر کے نوجوانوں کوانتہا پسندی کی طرف دھکیلنے ،اقلیتی طبقے ، سیکورٹی اہلکاروں اور مذہبی تقریبات کو نشانہ بنانے کی خاطر پاکستان میں مقیم کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے کمانڈروں کی سازش سے متعلق ہے ۔
ان کے مطابق ملزمان سوشل میڈیا کے ذریعے جموں وکشمیر میں خوف ودہشت کا ماحول پھیلانے میں بھی ملوث پائے گئے ہیں۔
این آئی اے ترجمان کے مطابق تحقیقات کے دوران بارہ مشتبہ افراد کی شناخت کی گئی جو پاکستانی ہینڈلرز کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تلاشی کے دوران ڈیجیٹل اور قابل اعتراض مواد کو برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہے ۔
بتادیں کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) نے جموں کشمیر میں دہشت گردی کے ایکو سسٹم کو تباہ کرنے کی خاطر بڑے پیمانے پر ملی ٹینٹوں اور ان کے مدد گاروں کے خلاف آپریشن شروع کیا ہے اور اب تک متعدد ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے ۔