نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ پوری دنیا کورونا وبا کے دوران ہندوستان کی مالیاتی پالیسی کے اثرات کو دیکھ رہی ہے اور ہماری حکومت نے ملک کی معیشت کی جڑیں مضبوط کرنے کیلئے گزشتہ نو برسوں میں کئی اقدامات کیے ہیں۔
’ترقی کے مواقع پیدا کرنے کیلئے مالیاتی خدمات کے امکانات کو بڑھانا‘کے موضوع پر پوسٹ بجٹ ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ موجودہ حکومت ہمت، وضاحت اور یقین کے ساتھ پالیسی فیصلے کررہی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا’’آج وقت کی ضرورت ہے کہ ہندوستان کے مضبوط بینکنگ نظام کے فوائد زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچیں‘‘۔
مرکزی بجٹ۲۰۲۳میں شامل تجاویز کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے خیالات اور تجاویز کے لیے منعقد کیے گئے ۱۲پوسٹ بجٹ ویبنارز کی سیریز کا یہ دسویں ایڈیشن تھا۔ بینکنگ سسٹم کو زیادہ سے زیادہ علاقوں تک لے جانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا’’ایک کروڑ ۲۰لاکھ ایم ایس ایم ای کو کورونا وبا کے دوران حکومت کی طرف سے بڑی مدد ملی ہے ‘‘۔
مودی نے کہا’’اس سال کے بجٹ میں حکومت نے ایم ایس ایم ای سیکٹر میں یونٹس کے لیے اضافی دو لاکھ کروڑ قرض کی ضمانت فراہم کی ہے ۔ اب یہ بہت اہم ہے کہ ہمارے بینک اس شعبے میں یونٹس تک پہنچیں اور انہیں مناسب مالیات فراہم کریں‘‘۔
وزیر اعظم نے ان اوقات کو بھی یاد کیا جب دنیا ہندوستان کو تنگ نظری سے دیکھتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی معیشت، بجٹ اور اہداف پر بحث اکثر ایک ہی سوال سے شروع اور ختم ہوتی ہے ۔ انہوں نے مالیاتی نظم و ضبط، شفافیت اور جامع انداز میں تبدیلی پر روشنی ڈالی۔
مودی نے کہا کہ آج کا ہندوستان نئی صلاحیتوں کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور اقتصادی دنیا کے لوگوں کی ذمہ داری بڑھ گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پاس اب ایک مضبوط مالیاتی نظام اور بینکنگ نظام ہے ، جو آٹھ سے دس سال پہلے تباہی کے دہانے پر تھا، لیکن اب مضبوط پوزیشن میں ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہندوستان ایک عالمی معیشت کے طور پر قدم جما رہا ہے اور ہندوستان کا مستقبل روشن ہے اور اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ ہندوستان جی۲۰کی صدارت کر رہا ہے اور سال۲۲۔۲۰۲۱کسی بھی ملک کا پہلا سال ہوگا۔ سب سے زیادہ ایف ڈی آئی کیلئے پرکشش منزل اور ملک ریکارڈ ایف ڈی آئی حاصل کر رہا ہے ۔
مودی نے اس بات پر زور دیا کہ پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم کے فوائد حاصل کرنے کیلئے درخواستیں موصول ہو رہی ہیں، جس سے ہندوستان عالمی سپلائی چین کا ایک اہم حصہ ہے ۔ مودی نے سبھی پر زور دیا کہ وہ اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ مالی شمولیت سے متعلق حکومت کی پالیسیوں نے کروڑوں لوگوں کو رسمی مالیاتی نظام کا حصہ بنا دیا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا’’حکومت نے بغیر بینک گارنٹی کے۲۰لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا قرض دے کر کروڑوں نوجوانوں کو ان کے خوابوں کو پورا کرنے میں مدد کی ہے ۔ ’ووکل فار لوکل‘کے معاملے پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ انتخاب کا معاملہ نہیں ہے بلکہ مقامی اور خود انحصاری کے لیے آواز اٹھانا قومی ذمہ داری ہے ۔
مودی نے کہا’’ہماری برآمدات، خواہ سامان ہو یا خدمات، ہر وقت بلند ترین سطح پر رہی ہیں۔ یہ ہندوستان کے آگے بڑھنے کے امکانات کے لیے اچھا اشارہ ہے‘‘ ۔ انہوں نے صنعت اور چیمبر آف کامرس جیسی تنظیموں اور اسٹیک ہولڈرز سے مقامی دستکاروں اور کاروباری افراد کو ضلع کی سطح تک فروغ دینے کی ذمہ داری لینے پر بھی زور دیا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی کی وجہ سے منصوبے کی منصوبہ بندی اور نفاذ میں بے مثال رفتار آئی ہے ۔ ہمیں مختلف جغرافیائی خطوں اور اقتصادی شعبوں کی ترقی کیلئے کام کرنے والے نجی شعبے کو بھی زیادہ سے زیادہ مدد فراہم کرنی ہے ۔
مودی نے نجی شعبے پر زور دیا کہ وہ حکومت کی طرح سرمایہ کاری میں اضافہ کریں۔ انہوں نے کہا’’میں ملک کے نجی شعبے سے بھی درخواست کروں گا کہ وہ ملک میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کریں، تاکہ ترقی کو زیادہ سے زیادہ رفتار سے یقینی بنایا جا سکے ‘‘۔انہوں نے خوردنی تیل میں خود کفالت اور اعلیٰ تعلیم کے شعبے کو عالمی معیار کا بنانے پر زور دیا، تاکہ ہندوستان غیر ملکی زر مبادلہ کو بچا سکے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ۱۴۔۲۰۱۳کے دوران ہماری مجموعی ٹیکس آمدنی تقریباً ۱۱لاکھ کروڑ تھی‘۲۴۔۲۰۲۳کے بجٹ تخمینوں کے مطابق یہ آمدنی۳۳لاکھ کروڑ سے زیادہ ہونے والی ہے ۔ یہ کامیابی ایک ایسے وقت میں ہوئی جب ہندوستان کی ٹیکس کی شرح میں کمی کی گئی ہے پھر بھی ٹیکس کی وصولی بڑھ رہی ہے ۔ حکومت کی مالی شمولیت کی پالیسیوں نے کروڑوں لوگوں کو رسمی مالیاتی نظام میں لایا ہے ۔
مودی نے کہا کہ۱۴۔۲۰۱۳سے۲۱۔۲۰۲۰ تک انفرادی انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کی تعداد۵ء۳ کروڑ سے بڑھ کر۵ء۶کروڑ ہوگئی ہے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکس کی ادائیگی ایک ایسا فرض ہے جس کا براہ راست تعلق قوم کی تعمیر سے ہے ۔ ٹیکس بیس میں اضافہ اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ ملک کے عوام کا موجودہ حکومت پر بھروسہ ہے اور یہ یقین ہے کہ ادا کردہ ٹیکس عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جا رہا ہے ۔
مودی نے کہا کہ ہندوستانی ہنر، بنیادی ڈھانچہ اور اختراع کرنے والے ملک کے مالیاتی نظام کو اوپر لے جا سکتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ یو پی آئی صرف ایک کم قیمت اور انتہائی محفوظ ٹیکنالوجی نہیں ہے بلکہ یہ دنیا میں ہماری پہچان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیںیو پی آئی کو پوری دنیا کے لیے مالی شمولیت اور بااختیار بنانے کے لیے انتھک محنت کرنا چاہیے ۔