نئی دہلی// کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت کورونا کی وبا کو روکنے کے لیے بوسٹر ڈوز کی مدد سے منافع کمانا چاہتی ہے اور ایسا کرکے وہ عوام کی صحت کا سودا کر رہی ہے۔
کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے ہفتےکو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت نے ادائیگی کی بنیاد پر بوسٹر لگانے کا بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا ہے اور وہ اس سے منافع کمانے کا ارادہ ہے۔ بوسٹر کی ایک خوراک کی قیمت 600 روپے ہے اور اگر کوئی اس خوراک کو پرائیویٹ اسپتال سے لگائے گا تو اس کے عوض آسانی سے 800 روپے وصول کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے بوسٹر ڈوز کی یہ قیمت سب کے لیے یکساں رکھی ہے۔ امیر اور غریب دونوں کو یکساں رقم ادا کرنا پڑے گی جبکہ غریب کے لیے آٹھ سو روپے بڑی رقم ہے۔ بوسٹر ڈوز کو ادائیگی پر لوگوں کو بیچنے سے نجی کمپنیوں کو 48000 کروڑ روپے سے زیادہ کا فائدہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ 18 سے 60 سال کی عمر کے لوگوں کی تعداد تقریباً 60 کروڑ ہے اور اگر یہ ڈوز 800 روپے فی کس کے حساب سے لی جائے تو 40 ہزار کروڑ بنتا ہے اور یہ رقم براہ راست پرائیویٹ اسپتالوں کو جائے گی۔ حکومت ملک کے تمام شہریوں کو اس منافع خوری میں مدد کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔