نئی دہلی// اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے ) نے بدھ کو چاول، گیہوں اور چینی کی پیکنگ میں جوٹ کی بوریوں کے استعمال کے لیے ریزرویشن کے ضابطون کو منظوری دے دی جس کے تحت ان اناج کی 100 فیصد پیکنگ اور چینی کی 20 فیصد پیکنگ صرف جوٹ کی بوریوں میں کی جائے گی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہونے والی سی سی ای اے کی میٹنگ کے فیصلوں کی تفصیلات بارے میں جانکاری دیتے ہوئے ، ایک ریلیز میں کہا گیا ‘‘اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے جوٹ سال 2022-23 کے لیے غذائی اجناس اور چینی کی پیکنگ میں جوٹ کے لازمی استعمال کے لیے ریزرویشن کے ضابطوں کی منظوری دی گئی ہے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سے مغربی بنگال کی جوٹ انڈسٹری میں کام کرنے والے مزدوروں، جوٹ کاشتکاروں اور ملوں کو بہت مدد ملے گی۔ یہ فیصلہ 40 لاکھ کسان خاندانوں اور جوٹ کی کاشت میں مصروف 3.7 لاکھ مزدوروں کے مفاد میں ہے ۔
جوٹ پیکیجنگ میٹریلز ایکٹ 1987 کے تحت 2022-23 کے لیے مقرر کردہ ریزرویشن کے اصولوں کے مطابق اناج کی پیکنگ کے لیے صرف جوٹ کی بوریاں استعمال کی جائیں۔ اسی طرح 20 فیصد چینی کی پیکنگ میں جوٹ کا استعمال لازمی ہوگا۔
سرکاری ایجنسیاں اناج اور چینی کی پیکنگ کے لیے ہر سال 9000 کروڑ روپے کے جوٹ کے تھیلے خریدتی ہیں۔ اس کے تحت پروڈیوسروں، ملوں اور مزدوروں کو ایک یقینی مارکیٹ ملتی ہے ۔ مغربی بنگال میں 75 جوٹ ملیں کام کر رہی ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے بہار، اڈیشہ، آسام، تریپورہ، میگھالیہ، آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں جوٹ کاشتکاروں کو بھی فائدہ ہوگا۔
حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان میں جوٹ کے تھیلوں کا سالانہ پروڈکشن 30 لاکھ گانٹھیں (نو ملین ٹن) ہے ۔ جوٹ کی پیکیجنگ ماحول دوست اور ایک ایسی صنعت ہے جو خود انحصاری کی حوصلہ افزائی کرتی ہے ۔