نئی دہلی //ہندوستان میں آتش زدگی کے سبب پیش آنے والے حادثات کی بڑی وجہ بجلی کے شارٹ سرکٹ ہیں ،جواکثر خراب کوالٹی والے تاروں اور کیبل کی وجہ سے پیش آتے ہیں ۔اے ایس سی آئی کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ایک دہائی میں انسانوں کی کل اموات میں تقریبا 73فیصد اموات بجلی کے جھٹکوں سے ہوئی ۔ان خیالات کا اظہار آج یہاں وائراور کیبل بنانے والی ایک اہم کمپنی کی پریس کانفرنس میں مقررین کیا۔
اس طرح کے حادثات کو روکنے کے لیے ، آرآر کیبل کے مینیجنگ ڈائریکٹر اور آئی ای ای ایم اے کے سابق صدرشری گوپال کابرا کے ساتھ ساتھ ایلمیکس گروپ کے مینیجنگ ڈائریکٹراور آئی ای ای ایم اے کے ابھی حال تک صدررہے ویپل رے اور کیپ الیکٹرک کے مینیجنگ ڈائریکٹر اور این ایف ای (نیشنل فیڈریشن آف انجینئرزفار الیکٹرک سیفٹی )کے رکن ایس گوپاکمار جیسے انڈسٹری لیڈرزنے ہندوستان میں اعلی معیار والے تاروں اور کیبلز کو ترجیح نہ دیئے جانے کی بات کو نمایاں کیا۔
صنعتی سربراہاں کا خیال ہے کہ موجودہ اور نئی دونوں ہی عمارتوں میں بجلی سے لگنے والی آگ سے تحفظ کی اہمیت کے بارے میں لوگوں اور افسران میں بیدار ی پیداکرنے کی ضرورت ہے ۔اسے ذہن میں رکھتے ہوئے صنعتی سربراہاں نے ڈیولپرزکے ذریعہ نقلی تاروں اور کیبلز یا خراب معیار والے تاروں کے استعمال کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لیے قانون بنانے کی ضرورت پر زوردیاگیا۔ہندوستان میں نقلی مصنوعات کے تعلق سے تشویش بڑھتی جارہی ہے ،جس سے ملک کو بہت زیادہ نقصان ہوتاہے ۔
انڈسٹری لیڈر زکے مطابق تار اور کیبلز بنانے والی کمپنیاں ملک میں سیفٹی کو مستحکم کرنے میں اہم رول اداکرسکتی ہیں ۔انھوں نے اس سلسلہ میں آرآر کیبل کی مثال دی جس نے ہندوستان میں پہلی بار ایل ایس زیروایچ (لو اسموک ،زیروہیلوجن )وائر کو بازار میں اتاراہے ،کیونکہ یہ تار کسی بھی طرح کے حادثہ کی صورت میں گیس ،ایسڈ اور زہریلا دھواں پیدانہیں کرتے ۔