نئی دہلی// دہلی پردیش کانگریس نے کہا ہے کہ یمنا ندی کی صفائی کے لیے پچھلے آٹھ برسوں میں تقریباً 700 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں، لیکن جمنا میں پانی کو صاف کرنے کے لئے اب تک ایک بھی ٹریٹمنٹ پلانٹ نہیں بنا ہے ۔
دہلی پردیش کانگریس کے ترجمان ڈاکٹر نریش کمار نے پیر کو کہا کہ انہوں نے معلومات کے حق کے تحت اس سلسلے میں معلومات مانگی ہیں، جس میں دہلی حکومت نے کہا ہے کہ 2013 سے 23 اگست 2021 تک 653.86 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں، لیکن اب تک ایک بھی سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ نہیں بن سکا ہے جس سے گندے پانی کو یمنا میں گرنے سے پہلے ٹریٹ کیا جا سکے ۔
ان پر یمنا کی صفائی کے لیے مختص فنڈز کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اس معاملے کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں انہوں نے آج دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا ہے اور اس معاملے کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ صورتحال یہ ہے کہ گندے نالے مسلسل یمنا میں گر رہے ہیں اور یمنا آلودہ ہو رہی ہے ، جس کے لیے نیشنل گرین ٹریبونل-این جی ٹی نے حال ہی میں 6100 روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے ۔ اس سے پہلے اکتوبر میں این جی ٹی نے دہلی حکومت پر 900 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا اور یہ سب دہلی حکومت کی نا اہلی کا ثبوت ہے ۔
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال پر جھوٹ بولنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے 2015 کے انتخابی منشور میں یمنا ندی کو لندن کے ٹیمز ندی کی طرح صاف کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن پھر بھی دریائے یمنا ایک گندے نالے کے سوا کچھ نہیں ہے ۔